دکی میختر کے مقام پر ٹرک ٹرانسپورٹ کی جانب سے صبح سے تاحال پہیہ جام ہڑتال جاری ،سبی میں مسافروں نے ،بیسمہ میں ڈرائیوروں نے شاہراہ بند کردی




دکی ،سبی ،بیسمہ( مانیٹرنگ ڈیسک ) بلوچستان دکی میختر کے مقام پر ٹرک ٹرانسپورٹ کی جانب سے صبح سے تاحال پہیہ جام ہڑتال جاری ہے ۔ ہڑتال کے باعث بلوچستان کو پنجاب سے ملانے والی شاہراہ پر دس گھٹنوں سے ٹریفک کی روانی معطل ہے ۔
 روڈ بلاک ہونے کے باعث دونوں جانب مسافر اور مال برادر گاڑیوں کی قطاریں لگ گئی ہیں ۔

ضلعی صدر ٹرک ٹرانسپورٹ یونین رضا ناصر کا کہنا ہے کہ نہ صرف  پہیہ جام ہڑتال بلکہ کوئلہ کی لوڈنگ بھی بدستور بند رہیگی ۔ 

 یہ  سلسلہ مطالبات تسلیم ہونے تک جاری رہیگا۔

انھوں نے کہاکہ ہمارا مطالبہ ہے کہ  جلائے گئے ٹرک مالکان کو فی الفور بلوچستان حکومت معاوضہ ادا کریں ۔

آپ کو علم ہے رواں ہفتے نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے تین ڈرائیور ھلاک اور پانچ ٹرک جلادیئے تھے ۔ 


دوسری جانب سبی  میں جیکب آباد سے بھاگ ناڑی آنے والی وین کو مسلح افراد نے  بختیار آباد بھاگ روڈ بختیار آباد کی حدود میں روک کر مسافروں سے نقدی موبائل دیگر قیمتی سامان لوٹ لیا   اور وین کے چھت سے نیا  موٹر سائیکل اتار کر فرار ہوگئے ۔

ڈاکووں کی لوٹ مار کیخلاف  مسافروں نے احتجاجا  روڈ بند کر کے مقامی انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی ۔ 

ادھر رخشان ڈویژن کے تحصیل بسیمہ میں تیل بردار گاڑی مالکان اور ڈرائیوروں نے کلغلی چیک پوسٹ انتظامیہ کے خلاف بسیمہ بائی پاس کے مقام سے روڑ کو ہر قسم کے ٹریفک کے لیے بند کردیا ہے روڑ پہ چاروں جانب گاڑیوں کے لمبی قطاریں لگ گئی ہے موقع پہ موجود گاڑی مالکان اور ڈرائیوروں کا کہنا ہے کہ حکومت تیل کے کاروبار سے منسلک ہزاروں نوجوانوں کو بارڈر کو بند کرکے نان شبینہ کے محتاج بنا رہا ہے بارڈرز کے بندش سے بلوچستان میں ڈیزل اور پیٹرول کے ناپید ہونے کی ساتھ ساتھ غذائی قلت پیدا ہوچکا ہے ایک سازش کے تحت پورے بلوچستان میں نوجوانوں کے بےروزگار کرکے دہشتگرد یا چور بنایا جارہا ہے ہم اس عمل کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے اپنے حقوق کے اصول کے لیے آخری حد تک جائیں گے ایک تو مختلف اداروں کے بھتہ خوری نے ہمارا جینا حرام کرچکا ہے مختلف ادارے ہم سے تربت سے لے کر بسیمہ تک لاکھوں روپے بھتہ لیتے ہیں دوسرے جانب اتنے پیسہ خرچ کرنے کے باوجود ہمیں کلغلی چیک پوسٹ سے آگے جانے نہیں دیا جاتا لائن نہ ملنے کی وجہ سے ہم گھنٹوں تک روڑوں پہ بھٹکتے رہتے ہیں پرساں حال کوئی نہیں ہے بلوچستان میں حکومت نام کی کوئی چیز موجود نہیں ہے موجودہ حکومت صوبے میں روزگار کے تمام زرائع بند کررہے ہیں یہ لوگ ہمارے حاکم نہیں دشمن ہے جب تک ہمیں آرام سے روزگار کرنے نہیں دیا جاتا ہم احتجاج کا عمل بسیمہ سمیت پورے بلوچستان میں جاری رکھیں گے۔


Post a Comment

Previous Post Next Post