خیبر ( مانیٹرنگ ڈیسک ،نامہ نگاران ) پشتون قومی عدالت تین روز بعد اختتام پزیر قومی عدالت نے اپنے آخری فیصلے سناتے ہوئے کہا کہ پاکستانی فوج اور کالعدم تنظیموں کے ارکان 60 دنوں کے اندر پشتون علاقوں سے نکل جائیں۔
انھوں نے کہاکہ دوسرا جرگے کا فیصلہ ہے کہ بجلی جو پشتون وطن میں پیدا ہوتی ہے، قبائلی اضلاع میں مفت ہوگی اور دیگر علاقوں میں فی یونٹ 5 روپے سے زیادہ نہیں ہوگی۔
تیسرا فیصلہ سنایا گیا کہ ډیورنڈ لائن پر آمدورفت اور تجارت کے جو طریقہ کار 1893 سے 2010 تک تھا، وہ بحال کیا جائے۔
چوتھا فیصلہ پشتون عدالت کا ہے کہ ایک لویہ جرگہ پشتونوں کے مختلف علاقوں، جیسے کرم اور دیگر علاقوں کا دورہ کرے گی اور مقامی تنازعات اور جھگڑے ختم کرے گی۔
پانچویں فیصلہ کے مطابق خیبرپختونخوا سےہر قسم کی بھتہ خوری کو ختم کروایا جائے گا ۔
جرگہ میں فیصلہ سنانے سے قبل
جرگے کو درج ذیل تجاویز پیش کیے گئے ۔
1. یہ جرگہ فوج اور طالبان دونوں کو ایک مخصوص وقت دے کہ اس مدت کے بعد وہ ہماری سرزمین خالی کر دیں اور وطن چھوڑ دیں!
2. یہ جرگہ فیصلہ کرے کہ ہم طورخم سے چمن تک اپنا تجارت انگریزوں کے دور کی طرح کریں گے اور ہم کسی قسم کے گیٹ اور رکاوٹیں قبول نہیں کریں گے۔
3. یہ جرگہ افغان حکومت سے اپیل کرے کہ وہاں خواتین کو تعلیم حاصل کرنے کی اجازت دے۔
4. یہ جرگہ ایک بڑی جرگہ کا اعلان کرے جو جہاں بھی پشتون قبائل میں زمینوں کے تنازعات ہوں، وہ روایتی طریقے سے ان کو حل کریں۔
5. یہ جرگہ فیصلہ کرے کہ آج کے بعد کوئی پشتون بجلی کے ایک یونٹ کے لیے پانچ روپے سے زیادہ ادا کرے تو وہ پشتون قوم کا غدار ہوگا، اور اسے پشتون نہیں سمجھا جائے گا۔
6. یہ قومی جرگہ ایک کمیٹی بنائے جو دکی سنجاوی سے چترال کوہستان تک جائے اور جو وسائل قوم کے فائدے میں ہیں، انہیں آزاد کرے، اور جو قوم کے فائدے میں نہیں، انہیں بند کرے۔ پوری قوم اس کے ساتھ کھڑی ہوگی۔
7. یہ جرگہ اعلان کرے کہ آج کے بعد پشتون فوج ،طالبان نہ کسی اور کو بھتہ دیں گے،
8. مختلف علاقوں میں لوگ انگریزوں کی طرز پر جرگے کر رہے ہیں۔ یہ جرگہ مرکزی جرگہ کا اعلان کرے کہ اس کے علاوہ پشتونوں کا کوئی اور جرگہ نہیں ہوگا۔
9. یہ جرگہ ایک ملی لشکر بنائے۔ ہر ضلع سے تیس ہزار لوگ ملی لشکر میں شامل کیے جائیں، جس سے دو لاکھ چوالیس ہزار افراد کا لشکر تیار ہوگا۔
10. یہ جرگہ فوج، آئی ایس آئی، ایم آئی، اور گڈ بیڈ طالبان جیسی پانچ اداروں کو دہشت گرد قرار دے اور ان سب کو دہشت گرد مانا جائے۔