مشکے پارٹی دوزواہ شہید عبدالحق اور شہید لیاقت پاکستانی فوج نے ہدف بناکر قتل کیے۔ترجمان بی این ایم

 


کوئٹہ ( پریس ریلیز ) بلوچ نیشنل موومنٹ ( بی این ایم ) کے  ترجمان نے کہا ہے کہ  گجر مشکے میں پاکستانی فوج کے کرایہ کے قاتلوں نے پارٹی کے دیرینہ دوزواہ عبدالحق ولد جنگی خان اور لیاقت ولد نیکسال کو ہدف بناکر قتل کردیا۔ مقتول عبدالحق جنگی خان کو پاکستانی فوج نے متعدد بار گرفتار اور جبری لاپتہ رکھا اور اس دوران انھیں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایاتھا۔ 

ترجمان نے کہا ہے کہ شہید عبدالحق کا آزادی پسند خاندان پارٹی کا ہمدرد ہے، اس خاندان نے دشمن کے تمام مظالم کے باجود تحریک سے انحراف کی بجائے قربانی دینے کا فلسفہ اپنایا اور اس کی قیمت ادا کی۔

انھوں نے کہا ہے کہ شہید عبدالحق کا خاندان مشکے کے پہاڑی سلسلے میں آباد مالدار تھے۔ پاکستانی فوج نے 21 جنوری 2016  کو منجو مشکے میں عبدالواحد ولد جنگی خان اور دلشاد ولد میر  محمد رحیم محمد حسنی  کو قتل کرکے، تمام گھروں کو لوٹنے کے بعد نذر آتش کردیا۔اس کے بعد بھی پاکستانی فوج کے حملوں اور چھاپوں کا سلسلہ نہیں روکا، بار بار حملوں سے تنگ آکر یہ خاندان اپنا آبائی علاقہ اور روزی کے وسائل چھوڑ کر پروار مشکے میں منتقل ہوا لیکن ظلم و ستم یہاں بھی نہ رکے۔ 

ترجمان نے کہا ہے کہ پروار مشکے منتقلی کے بعد فوج نے اس خاندان کو کبھی براہ راست تو کبھی اپنے کرایہ داروں قاتلوں کے ذریعے نشانہ بنانا شروع کیا۔

14 جون 2018 کو پروار مشکے میں گھر پر پاکستانی فوج نے اپنے کرایہ دار کے ذریعے حملہ کرکے مبارک ولد لشکری اور محبت خان ولد مبارک کو قتل اور نورالحق کو زخمی کردیا۔ 30 جون 2023 جونگو مشکے میں پاکستانی فوج کے آلہ کاروں نے محمد عیسیٰ ولد جنگی خان کو قتل اور ان کے کمسن بیٹے سمیر کو زخمی کردیا۔21 اکتوبر 2024   گجر مشکے میں اس کے سربراہ عبدالحق ولد جنگی خان اور لیاقت ولد نیکسال کو ہدف بناکر قتل کردیا۔ عبدالحق نے ایک سال قبل اپنے خاندان کے خلاف ظلم و ستم کی داستان فلم بند کی جسے 'زرمبش نیوز' نے شائع کیا، اس وقت شہید عبدالحق فوجی کیمپوں کے درمیان رہائش پذیر تھے، اس لیے انھوں نے اپنے ویڈیو میں محتاط زبان استعمال کی لیکن اس کے باجود مظالم  اور اس کے ذمہ داروں کا تعین کیا جاسکتا ہے۔

بی این ایم کے  ترجمان نے کہا ہے کہ شہید عبدالحق جیسے ہزاروں خاندان پاکستانی فوج کے ظلم و ستم اور ہولناک نسل کشی سے دوچار ہیں لیکن پاکستان اپنے بہپیمانہ تشدد کے باجود آزادی کی تحریک سے لوگوں کی وابستگی کو ختم کرنے میں ناکام ہے۔


Post a Comment

Previous Post Next Post