پشاور ( مانیٹرنگ ڈیسک ) اختر مینگل کہہ رہے ہیں کہ میرے سینیٹرز پر دباؤ ڈالا جارہا ہے کہ مجوزہ آئینی ترامیم کے لیے پارٹی پالیسی کے خلاف حکومت کا ساتھ دے۔سینیٹر ڈاکٹر زرقا سہروردی کی ویڈیو سنی کہ ان کا بیٹا غائب ہے اور وہ کہہ رہی ہیں کہ اس کے باوجود پارٹی پالیسی کے خلاف نہیں جاونگی،سینیٹر شبلی فراز کہہ رہے کہ ہمارے سینیٹرز، ممبران قومی اسمبلی پر دباؤ ڈالا جارہا ہے ،پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے کہ وہ مجوزہ آئینی ترامیم کے لیے پارٹی پالیسی کے خلاف جائیں۔ان خیالات کا اظہار سنیٹر مشتاق نے ایکس پر جاری بیان میں کیاہے ۔
انھوں نے کہاہے کہ یہ کیسی ترامیم ہیں،امرت دھارا ہے، جس کے لئے گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں اور زرود و کوب کیاجا رہا،ضمیروں کی منڈی لگائی گئی ہے،ہاتھ مروڑے جارہے ہیں اور تمام ریاستی مشینری استعمال کی جارہی ہے۔جن اپوزیشن ممبران نے پارٹیوں کی پالیسی کے خلاف حکومت کو ووٹ دیا وہ اپنے سیاست کے ڈیتھ وارنٹ پر دستخط کرینگے،پاکستان کی نئی نسل اب خرید و فروخت اور وفاداریاں تبدیل کرنے والوں کو معاف کرنے کے موڈ میں نہیں ہے۔
جس حکومت کے پاس عوام کا حقیقی مینڈیٹ ہی نہیں ہے وہ کیسے دستور میں اتنی بنیادی ترامیم کرسکتی ہیں؟
انھوں نے کہاہے کہ یہ سب کچھ واضح کررہاہے کہ ان ترامیم کی تخلیق پارلیمنٹ میں نہیں عسکری لیبارٹری میں ہوئی ہے اور اس کےبینفشری عوام نہیں وہ طبقات ہونگے جو پس پردہ رہ کر عوام کی حق حکمرانی پر ڈاکہ ڈالتے ہیں۔
اگر بجبر،لالچ و سوداگری کے ذریعے ایسے ترمیم کئے بھی گئے وہ ملک کو کوئی سیاسی استحکام نہیں دے گا بلکہ ایک ایسے شدید عدم استحکام کی بنیاد بنے گا جو کسی کے کنٹرول میں نہیں ہوگا۔