جموں کشمیر پیپلز نیشنل پارٹی کی جانب سے بروز اتوار دھوندار کے مقام پر ہفتہ وار سٹڈی سرکل کا انعقاد ( بلوچ قومی تحریک اور حالیہ ریاستی جبر) کے موضوع پر کیاگیا
جس کے شرکاء بلال باغی، اویس حفیظ، فراز، احتشام شبیر، ضیاء، رابعہ رابی، مصباح، طیبہ باغی، تبسم حفیظ، مقدس حفیظ، انشاء شبیر، اور ایم آر خان تھے۔
موضوع پر بریفنگ دیتے ہوئے کامریڈ رابعہ نے بلوچ قومی تحریک کے خدوخال، تحریک کے مختلف مراحل اور بلوچ قوم پر ریاستی جبر و تشدد کی تاریخ پر گفتگو رکھی۔
دیگر کامریڈز نے کنٹری بیوشن دیا اور ایم آر خان نے کنکلیوڈ کیا۔
شرکاء نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے ریاست کی طرف سے حالیہ جبر وتشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کا یہ سفاکانہ جبر بلوچ عوام پر کئی دھائیوں سے جاری ہے۔ بلوچوں کی ایک منظم سازش کے تحت نسل کشی کی گئی اس اجتماعی نسل کشی میں جبری گمشدگیوں اور مسخ شدہ لاشوں کا ایک نہ تھمنے والا سلسلہ بلوچ عوامی تحریک کے لیے کڑا امتحان رہا ہے جس سے مرحلہ وار گزر کر بلوچ عوامی تحریک حتمی مراحل میں داخل ہو چکی ہے۔
انھوں نے کہاکہ اب ریاست جبر تشدد سفاکیت دہشت گردانہ پالیسیوں اور عمل سے بلوچ قومی تحریک کو کچل نہیں سکتی ۔ دنیا بھر کے انسانیت دوست جمہوریت پسند اور ترقی پسند قوتیں اس ریاستی بربریت کے خلاف بلوچ تحریک کی حمایت کر رہی ہیں۔
محکوم اقوام کو بلوچ قومی تحریک سے سیکھ کر آگے بڑھنا ہو گا اور آزادی کے لیے مشترکہ جدوجہد کی کاوشیں کرنا ہوں گی۔