ضلع کیچ کے مختلف علاقوں سے لاپتہ افراد کے خاندان گزشتہ چار دنوں سے اپنے پیاروں کی بازیابی کیلئے ضلعی انتظامیہ کیچ کے دفتر کے سامنے احتجاجی دھرنا دیکر بیٹھے ہیں، دھرنے میں بلیدہ سے تعلق رکھنے والے مسلم عارف، فتح میار، جان محمد بلوچ کے لواحقین کے علاوہ آپسر تربت سے تعلق رکھنے والے جہانزیب فضل، پیدارک سے تعلق رکھنے والے میران حیسن، سمیر نعمت اللہ بلوچ، شے کہن کے رہائشی ڈاکٹر رفیق بلوچ، اسی طرح نثار کریم، حیات سبزل اور ولی محمد کے لواحقین بھی احتجاجی دھرنے میں شامل تھے۔
دھرنے کے چوتھے روز بی ایس اوکے سابقہ چیئرمین کامریڈ ظریف رند، حق دو تحریک کے وفد نے ضلعی چیئرمین حاجی ناصر پلیزئی، مولانا نصیر احمد ،سعید جمعہ، صادق فتح، دادجان رند، اور دیگر نے لواحقین کے کیمپ کا دورہ کرکے ان کے کیساتھ اظہار یکجہتی کیا، جبکہ دھرنے میں بی ایس او پجار کے ضلعی صدر یاسر بیبگر اور نوجوان سماجی ورکر حمید بلوچ بھی موجود تھے۔
احتجاجی کیمپ میں بیٹھے لواحقین کامطالبہ ہے کہ ان کے لاپتہ پیارے اگر مجرم ہیں تو انہیں ملکی آئین و قانون کے مطابق عدالتوں میں پیش کیا جائے، جبری طورپر لاپتہ کرنا ملکی آئین و قانون کی خلاف ورزی ہے جو ہمیں قبول نہیں اور ہم اسکے خلاف جدوجہد کرتے رہیں گے۔