بلوچستان کے مختلف اضلاع میں پیش آنے والے حادثات اور واقعات میں مجموعی طور پر خاتون بچوں سمیت سات افراد ھلاک اور چھ افراد زخمی ہوگئے ہیں-
تفصیلات کےمطابق لسبیلہ کے قریب تیز رفتاری کے باعث ٹائر پھٹ جانے سے گاڑی الٹ گئی جس کے نتیجے میں گاڑی میں خاتون ملوکھاں عبدالکریم، خادم سولنگی نامی دو افراد جان کی بازی ہارگئے ، جبکہ سرتاج ولد شیخ، عاشق حسین ولد صدر الدین، محمد اسلم ولد آچار، یاسین ولد بلال، سمیر ولد صدر الدین اور صابر ولد عبدالکریم نامی چھ افراد زخمی ہوگئے ہیں-
دوسری جانب لسبیلہ کے ضلعی ہیڈکوارٹر اوتھل میں گرمی کی شدید لہر سے بیکری پر کام کرنے کرنے والا زوہیب نامی نوجوان گرمی کی لہر سے بے ہوش ہوگیا جسے طبی امداد کے لئیے سول ہسپتال اوتھل لے جایا گیا مگر وہ جانبر نہ ہوسکے اور جان کی بازی ہار گیا۔
اوتھل پولیس نے ضروری کاروائی کے بعد نعش ورثا کے حوالے کردی۔
علاوہ ازیں حب ندی میں نہاتے ہوئے کراچی کے رہائشی باپ بیٹا ڈوب کر جان کی بازی ہارگئے۔
رسیکیو ٹیم نے لاشیں نکال کر اسپتال منتقل کردیے ہیں، جن کی شناخت 55 سالہ عبد القادر 23سالہ غلام حسین کے نام سے ہوئی ہے جو کراچی کے علاقہ کورنگی کے رہائشی تھے-
واضح رہے کہ رواں ماہ حب ندی ڈوبنے کے واقعات میں 6 سے زائد انسانی قیمتی زندگی نگل لی ہے عوامی حلقوں کی جانب سے بارہا حب ندی میں نہانے پر پابندی عائد کے حوالے سے ضلع حب انتظامیہ سے مطالبات کے باوجود ندی میں نہانے پر پابندی عائد نہ کیا جاسکا ہے-
کراچی سے متصل بلوچستان کے صنعتی شہر حب چوکی کے تحصیل گڈانی
لک بدوک کے قریب بند مرغی فارم سے نامعلوم شخص کی تشدد زدہ لاش برآمد ہوا جس کے ہاتھ پاوں بندھے ہوئے ہیں۔
انتظامیہ نے لاش تحویل میں لے کر مزید تفتیش شروع کردی ہے ۔ واضح رہے کہ رواں ہفتے میں یہ تیسری نعش ہے جن کو تشدد کرکے قتل کیا گیا ہے ۔
ادھر اوستہ محمد سلیم کالونی میں کرنٹ لگنے سے دس سالہ اویس رضا عمر موقع پر جانبحق ہوگیا۔
دریں اثناء خضدار کے قریب روڈ حادثے میں خضدار کے علاقے پھیشی کپر سے تعلق رکھنے والے حاجی محمد خدرانی ھلاک ہوا ہے ۔