بنوں مظاہرین پر بنوں چھاونی سے فائرنگ 2 افراد ھلاک درجنوں زخمی ،بی وائی سی کی مذمت

 


خیبرپختوخواہ  بنوں سے تازہ اطلاعات  مطابق بنوں میں فورسز کی دہشت گردی کیخلاف نکالی گئی پر امن ریلی پر بنو چھاونی سے   فوج اور سیکورٹی فورسز  کی سیدھی فائرنگ سے 2 افراد ھلاک اور  20 سے زائد  زخمی ہو گئے ہیں۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ امن کے لیے نکلنے والے پرامن مظاہرین پر فوج نےسیدھی گولیاں چلائی ہیں۔ 



تازہ اطلاعات کے مطابق اس وقت رزمک بازار میں منظور پشتین کے کال پر  پی ٹی ایم کا  بنوں اور شمالی وزیرستان میں میں ریاستی بربریت کے خلاف احتجاج جاری ہیں۔

بنو واقع کی مذمت کرتے ہوئے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرکزی آرگنائزر ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے سوشل میڈیا ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہاہے کہ بنوں میں دہشتگردی کے خلاف نکالی جانے والی ریلی پر حملہ پشتون نسل کشی کا تسلسل ہے جو گزشتہ کئی دہائیوں سے جاری ہے۔ عجیب ریاست ہے، لوگ امن مانگنے کے لیے سڑکوں پر نکلتے ہیں تو ریاست ان کا قتل عام کرتی ہے۔

انھوں نے کہاہے کہ یہی صورتحال بلوچستان میں ہے۔ بلوچ نسل کشی کے خلاف بلوچ یکجہتی کمیٹی بلوچ قومی اجتماع کا انعقاد کرنے جارہی ہے، لیکن ریاست قومی اجتماع کو روکنے کے لیے اپنی تمام تر طاقت کا استعمال کررہی ہے اور انتہائی پرتشدد رویہ اختیار کیے ہوئے ہے۔

ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے کہاہے کہ یہ بلوچستان اور پختونخواہ کی صورتحال ہے، جہاں ہزاروں کی تعداد میں لوگ ریاستی ظلم اور جبر کے خلاف سڑکوں پر احتجاج کررہے ہیں۔ ریاست بلوچ اور پشتون نسل کشی ختم کرنے کے بجائے پرامن اجتماعوں پر حملے کررہی ہے، لیکن نام نہاد مین اسٹریم میڈیا، صحافی، اور سیاستدان مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ انہیں بھی ریاست کی طرح صرف بلوچستان اور پختونخواہ کے وسائل نظر آتے ہیں جبکہ ہونے والی ظلم اور بربریت پر اپنی آنکھیں بند کیے ہوئے ہیں۔


انھوں نے کہاہے کہ ہم  بلوچ اور پشتون قوم سے اپیل کرتے ہیں  کہ اپنے درمیان اتحاد اور یکجہتی پیدا کریں۔ ہم مشترکہ جدوجہد کے ذریعے اپنی سرزمین سے اس ظلم اور بربریت کا خاتمہ کریں گے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post