سی پیک میگا سٹی گوادر میں بارش نے تباہی مچا دی، حکومت لوگوں کو مشکلات سے نہیں نکال سکی، پریس کانفرنس

 


 گوادر میں حالیہ سیلابی صورتحال سے پیدا ہونے والی تباہی کو حکومت کی غیر سنجیدگی کا نتیجہ قراردیدیا گوادر میگا پروجیکٹ کے ذریعے لوگوں کا معاشی وسیاسی استحصال کیا گیا مقامی آبادی کو دانستہ طور پر تمام تر بنیادی سہولتوں سے محروم رکھا گیا ہے ، سی پیک کے نام پر بننے والی میگا پروجیکٹس کی وجہ سے گوادر میں تباہی مچ گئی ہے۔ان خیالات کااظہار بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن  بی ایس او  کے چیئرمین بالاچ قادر نے شال پریس کلب میں  پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔  ان کے ہمراہ بی ایس او کے دیگر رہنماءبھی موجود تھے۔


 بی ایس او کے چیئر مین نے کہاکہ  مرکزی کمیٹی کے اجلاس میں اتفاق کیاگیا ہے کہ درحقیقت یہ تمام شدت پسندانہ نظریات ایک رد عمل ہے،  بیسویں صدی کے آخر میں قوم پرستی کے پیچھے دھکیل کر دنیا گوبلائزیشن کی جانب بڑھ گئی ہے۔  تمام دنیا ایک گلوبل ویلج بن گئی ہے ،مختلف اقوام اور ثقافتیں اچانک ایک دوسرے کے اندر پیوست ہونے لگے ہیں اس گلوبلائزیشن کے نتیجے میں قومیں دنیاوی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی رد عمل اپنی شناخت کو مٹنے کے خطرے میں پڑھ گئے ہیں لہٰذ ا موجودہ عالمی روش حقیقتاً قوم پرستی کا اعلان ہیں جس میں قومیں اپنی شناخت طور طریقہ زندگی بچانے کی خاطر اس طرح کے خیالات آمنے سامنے ہوگئے ہیں ۔


انہوں نے کہا کہ ایک خوش حال عالمی ماحول کیلئے قومیتوں کو قریبی تعلقات کو رکھتے ہوئے اپنی شناخت برقرار رکھنے کی ضرورت ہے بصورت دیگر گلوبلائزیشن کے اثرات پوری دنیا کیلئے تباہ کن ثابت ہوسکتے ہیں اس دنیا میں قوم پرستی وہ واحد نظریہ ہے جس پر عمل پیرا ہوکر دنیا میں سکون اور ترقی آسکتی ہے اجلاس میں بلوچستان کے تعلیمی اداروں کو درپیش معاشی بحران پر گفتگو کرتے ہوئے اراکین نے تشویش کا اظہار کیا۔


 پریس کانفرنس میں کہا کہ تعلیمی ادارے معاشی طور پر تباہ ہوچکے ہیں فنڈز کی عدم فراہمی اور انتظامی بے ضابطیوں کا خمیازہ بلو چستان کے غریب طالبعلم بھگت رہے ہیں اگر بلوچستان کے جامعات کیلئے موثر پالیسی نہیں بنائی گئی تو آئندہ چند سالوں میں بہت سے ادارے بند ہونے کا خدشہ ہے۔


 انہوں نے کہا کہ تنظیمی بیانیے کوفروغ دینے کیلئے پمپلیٹ چھاپنے کے عمل کو تیز کیا جائے گا۔  کوہلو میں مست توکلی لیٹریری فیسٹول شال اور کراچی میں سیمینار اور اسپورٹس فیسٹول تربت میں،مکران لیٹریری فیسٹول کا انعقاد کیا جائے گا ڈسٹرکٹ کوٹہ کی بحالی کیلئے بھر پور تحریک چلائی جائے گی۔


 اجلاس میں معطل اراکین ابرار بلوچ،رفیق بلوچ،دینار بلوچ،سدیس بلوچ،شجاع بلوچ اور اشفاق کی معافی نامہ قبول کرتے ہوئے ان کی رکنیت بحال کیا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ مرکزی کمیٹی کے رکن ناصر بلوچ کو اکثریتی رائے سے مرکزی کمیٹی سے فارغ کیا گیا اور مرکزی کمیٹی کے دو خالی نشستوں پر عادل بلوچ اور ناصر زہری کو مرکزی کمیٹی کے ارکان منتخب کئے گئے ۔

Post a Comment

Previous Post Next Post