پنجگور پچھلے 9 سال سے پاکستانی فورسز خفیہ اداروں کے ہاتھوں لاپتہ ظہیر بلوچ کی والدہ ماجدہ اپنے بیٹے کی راہ تکتے تکتے اس جہاں سے کوچ کرگئیں۔
جبری لاپتہ ظہیر بلوچ کو 13 اپریل 2015 کو پاکستانی فورسز نے بلوچستان کے صنعتی شہر حب چوکی سے اس وقت بس سے اتار کر لاپتہ کردیا تھا جب وہ پنجگور سے کراچی جارہے تھے۔
بلوچستان میں کئی لاپتہ افراد کی والدین اپنے بچوں کی راہ تکتے اس دنیا سے چل بسے ہیں جبکہ لاپتہ افراد کی بازیابی کے مظاہروں کے دوران ایسے مناظر دیکھے گئے ہیں کہ لاپتہ افراد کے والدین بے ہوش ہوئے ہیں –