بلوچستان بار کونسل کے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ چیف الیکشن کمیشن ملک بھر میں عام انتخابات کے صاف و شفاف کے انعقاد کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکا ہے اور انہیں فوری طور پر اپنے عہدے سے مستعفی ہونا چاہیے اور آج عدالتوں کا بائی کاٹ کا اعلان کیا گیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ 8فروری کوپاکستا ن بھر میں عام انتخابات میں خفیہ اداروں کی جانب سے بے مداخلت اور جیتنے والے امیدواروں سے کروڑوں روپے لیکر ان کی جیت کو تبدیل کرنا عوامی مینڈیٹ کی کھلی مداخلت ہے۔
بیان میں کہا کہ بلوچستان کے حالات الیکشن کے حوالے سے انتہائی ناساز گار تھے اس مشکل وقت میں بلوچستان کی قوم پرست جماعتوں نے اپنی جان ہتھیلی میں رکھ کر الیکشن مہم چلائی اس کے باوجود بھی بلوچستان کے قومی لیڈروں کو بزور طاقت ہرا کر عوامی مینڈیٹ کا احترام نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے آج پورے پاکستان کے چپے چپے میں احتجاج جاری ہے اور آروز ڈی آروز کی جانب سے جیتنے والے امیدواروں کو تبدیل کرنے کا عمل بھی جاری ہے جو کہ عوامی مینڈیٹ کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔
بیان میں کہا کہ پاکستان اس وقت شدید ترین سیاسی بحران سے دوچار ہے اور ماضی میں بھی عوامی لیگ اور نیپ کے مینڈیٹ کا احترام نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے ملک دولخت ہوا آج ایک بار پھر ملک میں بحرانی کیفیت ہے ۔سیاسی بحران اور ملک بھر میں دھاندلی اور خفیہ اداروں کی بے مداخلت سے عام عوام ووٹرز کو مایوسی ہوئی ۔
بیان میں بلوچستان بار کونسل نے کل بلوچستان کی قوم پرست جماعتوں کے احتجاج شٹرڈاؤن کے حمایت کا اعلان کرتے وہئے کہا ہے کہ آج بروز منگل 13 فروری کو بلوچستان بھر میں عدالتی کارروائی کے بائیکاٹ کا اعلان کیاگیا ہے۔