گذشتہ روز 8 فروری کو عام پارلیمانی انتخابات میں عوامی مینڈیٹ چوری کرنے پر پاکستانی فوج کیخلاف پورابلوچستان سراپا احتجاج ہے ۔چوتھے روز شاہراہیں بلاک اور شٹرڈائون
ہڑتال ہے ۔
بلوچستان نیشنل پارٹی کی جانب سے حلقہ پی بی 34 نوشکی کے نتائج اور آر او کے جانبدارانہ رویے کے خلاف بلوچستان ایران آر سی ڈی شاہراہ چوتھے روز سے بند ہے ۔
بی این پی کے نامزد امیدوار بابو رحیم مینگل ضلعی صدر میر بہادر خان مینگل سنٹرل کمیٹی کے رکن میر خورشید جمالدینی کی قیادت میں سینکڑوں کارکنوں نے مختلف مقامات پر دھرنا دے کر آر سی ڈی شاہراہ کو بلاک کر دیا جس کے باعث سینکڑوں مسافر اور مال بردار گاڈیاں پھنس گئی ہیں مسافر اور ٹرانسپوٹرز کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔
انتخاباتمیں فوج کی دھاندلیوں کے خلاف بلوچستان میں چارجماعتی اتحاد بی این پی،نیشنل پارٹی،پشتوں خواملی عوامی پارٹی،ہزارہ ڈیموکریٹ پارٹی کے اعلان کے بعد آج بلوچستان بھر میں شٹرڈاؤن ہڑتال ہے۔
سیاسی جماعتوں کے احتجاج کے باعث بلوچستان بھر میں کاروباری مراکز بند ہیںاور پاکستان سمیت دیگر صوبوں سے رابطہ منقطع ہے ۔
بلوچستان کے 20 سے زائد مقامات پر دھرنے جاری ہیں۔
ریلوے حکام کے مطابق چمن کوئٹہ سیکشن پر ٹرینوں کی آمدورفت بھی معطل ہے۔
بلوچستان کےکئی اضلاع چمن، قلعہ سیف اللہ، پشین ،گوادر ، زیارت اور نوشکی سمیت دیگر شہروں میں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی، جے یوآئی اور اےاین پی متعدد مقامات پر مظاہرے کر رہی ہے، نیشنل پارٹی اور ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے دھرنے بھی جاری ہیں۔
دھرنوں کے باعث چوتھے روز بھی بین الصوبائی شاہراہیں بلاک ہیں اور 20 سے زائد مقامات پربند ہیں۔
بلوچستان کو پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخوا سمیت افغانستان اور ایران سے ملانے والی تمام شاہراہیں بند ہیں۔
ریلوے حکام کے مطابق چمن کوئٹہ سیکشن پر ٹرینوں کی آمدورفت بھی معطل ہے۔
بلوچستان بھر میں اجناس، ادویات، سبزیوں اورپھلوں کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے، چمن میں ٹماٹر، پیاز اور آلو کا محدود اسٹاک دستیاب ہے، ٹماٹر کی قیمت 500 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے۔
نیشنل پارٹی کے مرکزی سنئیر نائب صدر میر کبیر احمد محمد شہی پشتون خواہ ملی عوامی پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری رحیم زیارتوال بی این پی کے ممبر مرکزی کمیٹی غلام نبی مری ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی وائس چیئرمین اول مرزا حسین ہزارہ نیشنل پارٹی کے مرکزی انفارمیشن سیکرٹری اسلم بلوچ سمیت دیگر نے کوئٹہ میں آل پارٹیز کے احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محمود خان اچکزئی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ سردار اختر مینگل اور خالق ہزارہ کو قوموں اور بلوچستان کی نمائندگی سے روک کر آپ ملک کے ساتھ وفا نہیں بلکہ غداری کرنے میں مصروف عمل ہے۔
دوسری جانب بلوچستان گرینڈ الائنس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ این اے 263 پر عوام نے اکثریت سے نوابزادہ لشکری رئیسانی کو منتخب کیا۔ نوابزادہ لشکری رئیسانی کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ سوشل میڈیا سمیت مختلف فورمز پر گردش کرنے والے اعداد و شماراور برتری کے دعوے درست نہیں۔ مینڈیٹ بدلنے کے خلاف بھر جمہوری پرامن مزاحمت کرینگے ۔ الیکشن نتائج میں ردوبدل انتہائی تشویشناک ہے۔این اے 263سمیت متعدد قومی و صوبائی اسمبلی کے نتائج تبدیلی کی گئی۔ جیتی ہوئی نشست پر مصلحت اختیار نہ کرنے پر نوابزادہ لشکری رئیسانی کی برتری کو کم کیا جارہا ہے۔