خاران: شعیب اور تربت میں روف کے رہائش گاہ پر بم حملے ،خاران میں بی ایل اے زندہ باد ،وال چاکنگ

 


خاران شہر میں بم دھماکے کی آواز سنی گئی 

ذرائع کے مطابق دھماکہ کلان جنگل روڈ کے قریب واقع شعیب نوشیروانی کے رہائش گاہ پر ہوا ہے۔

حملے میں کسی جانی و مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔

واضح رہے کہ ریاستی الیکشن کے سلسلے میں خاران میں حالات انتہائی حساس ہیں۔ گزشتہ صرف 24 گھنٹوں کے اندر 3 واقعات ہوچکے ہیں۔ گزشتہ رات صادق سنجرانی کے ٹھکانے پر بم حملہ ہوا تھا، اس کے علاوہ الیکشن کمیشن آفس، سی ٹی ڈی آفس اور ڈی سی آفس کے درمیان بم نصب کیا گیا تھا جوکہ بلاسٹ نہیں ہوئے۔ اور اب شعیب نوشیروانی کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ 

تربت: پیپلزپارٹی کے اُمیدوار میر عبدالرؤف رند کی رہائش گاہ پر بم حملہ

اطلاعات کے مطابق پیپلز پارٹی کیچ کے اُمیدوار میر عبدالرؤف رند کی رہائش گاہ کو بم حملے میں نشانہ بنایا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اب سے کچھ دیر قبل کیچ میں پاکستان پیپلز پارٹی کے اُمیدوار کی رہائش گاہ میں دستی بم پھینکا گیا جو زوردار دھماکے کے ساتھ پھٹ گیا۔

علاقائی ذرائع کے مطابق دھماکے میں کسی قسم کی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔

دوسری جانب بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان آزاد بلوچ نے اپنے جاری بیان میں کیچ میں پیپلز پارٹی کے اُمیدوار کے ٹھکانے پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہاہے کہ  

ہمارے سرمچاروں نے گزشتہ شب کیچ میں پیپلز پارٹی کے نام نہاد سیاسی اُمیدوار کے ٹھکانے کو دستی بم سے نشانہ بنایا۔

حملے کی ذمہ داری ہماری تنظیم بلوچ لبریشن آرمی قبول کرتی ہے۔

حملے کے توسط سے ایک بار پھر بلوچ عوام سے درخواست کرتے ہیں کہ قابض کے جعلساز انتخابات کا بائیکاٹ کریں ۔

دریں اثناء خاران کے مختلف علاقوں میں بی ایل اے کی حمایت میں وال چاکنگ کی گئی ہے

تفصیلات کے مطابق بلوچ راجی فوج بی ایل اے کی حمایت میں خاران کے مختلف علاقوں بشمول سراوان، کانیان اور کنری میں وال چاکنگ کی گئی ہے۔ 

وال چاکنگ میں بی ایل اے اور آزاد بلوچستان کے نعرے لکھے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ خاران میں حالیہ ریاستی الیکشن کے سلسلے میں الیکشن سے منسلک نام نہاد نمائندوں اور ریاستی دفاتر و تنصیبات پر متعدد حملے ہوچکے ہیں جن میں اکثر حملوں کی ذمہ داری بی ایل اے کی جانب سے قبول کی جاچکی ہیں ۔

Post a Comment

Previous Post Next Post