بلوچستان کے سابق وزیر اعلیٰ اور رئیسانی قبیلے کے نواب، نواب اسلم رئیسانی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ لاپتہ افراد کی بازیابی کے کیمپین کو سبوتاژ کرنے والوں سے ہم نفرت کرتے ہیں۔
انہوں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ بلوچ لاپتہ افراد کے بحفاظت بازیابی کی سو فیصد ذمہ داری ریاست پاکستان کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کی بازیابی کے کیمپین کو سبوتاژ کرنے والے ہم میں سے نہیں۔
انہوں نے مزید ایک غصے والی ایموجی کے ساتھ لکھا ہے کہ وہ اپنے آقاؤں کے اِشاروں پہ ناچ رہے ہیں، ہم اِن عناصر کی پُرزور الفاظ سے مذمت اور نفرت کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ نواب رئیسانی کا بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب نواب رئیسانی کا بھتیجا جمال رئیسانی اپنے ساتھیوں کے ہمراہ اسلام آباد میں دھرنا دئے ہوئے ہیں جبکہ قوم پرستوں کا موقف ہے کہ جمال رئیسانی ریاستی خفیہ ایجنسیوں کی ایما پر اسطرح کررہے ہیں تاکہ لاپتہ بلوچوں کی بازیابی کے لئے جاری دھرنے کو سبوتاژ کیا جائے۔
قوم پرستوں کا کہنا ہے کہ جمال رئیسانی کے دھرنے میں شامل افراد وہ ہیں جو بلوچستان میں لوگوں کے قتل و لاپتہ کرنے کے علاوہ دیگر سماجی برائیوں میں ملوث ہیں اور بلوچستان بھر میں وہ پاکستانی فوج اور خفیہ ایجنسیوں کے سرپرستی میں مسلح گروہ چلا رہے ہیں جنہیں حرف عام میں ڈیتھ اسکواڈ کہتے ہیں۔