گوادر: پاکستانی فوج کی سخت چیکنگ،ڈرائیور لہولہان ،حق دو کا احتجاج روڈ بلاک

 


بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں پاکستانی فوج نے گلی کوچوں میں چیکنگ کے نام پر شہریوں کو ہراساں کرکے تشدد شروع کردیا ہے ۔دوسری جانب حق دو تحریک نے شہریوں پر تشدد کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے روڈ بلاک کردی ہے ۔ 

تفصیلات کے مطابق گوادر  شہر میں  گذشتہ کئی روز سے پاکستان آرمی کے اہلکار مخلتف گلی کوچوں میں چیکنگ اور شناختی کارڈ چیک کررہے ہیں اور لوگوں سے مختلف سولات پوچھے جارہے ہیں۔

فورسز ہاتھوں زخمی رکشہ ڈرائیور کے مطابق انہیں آرمی اہلکاروں نے روک کر بندوق کے بٹ سے مار کر شدید زخمی کیا ہے۔

اسپتال سے زخمی حالت میں رکشہ ڈرائیور نے وڈیو بیان میں کہا کہ آرمی اہلکاروں نے انہیں روک کر بلاوجہ تشدد کیا ہے 

واقع کے بعد حق دو تحریک کی اپیل پر شہری بڑی تعداد پر میرین ڈرائیو پر جمع ہوکر  رکشہ ڈرائیور پر تشدد کیخلاف  احتجاجاً میرین ڈرائیور کو بند کردیا  ہے ، اور شہری بڑی تعداد میں مزید جمع ہورہے ہیں ۔ 

احتجاج کے باعث ٹریفک کی روانی معطل ہے۔ مظاہرین کا مطالبہ کر رہے ہیں کہ آرمی کو شہر اور گلیوں سے نکالا جائے ۔

انہوں نے کہاکہ مقامی رکشہ ڈرائیور پر بلاوجہ تشدد ناقابل قبول ہے جبکہ آرمی اہلکار گلی کوچوں میں تعینات ہیں جو کسی صورت قبول نہیں  کریں گے ۔ 

اس حوالے سے حق دو تحریک بلوچستان کے مرکزی آفس سے جاری بیان میں کہا گیا کہ گوادر کے شہری حدود میں کس قانون کے تحت آرمی لوگوں کی چیکنگ کررہی ہے؟ شہر کے اندر سول سیکورٹی فورسز پولیس اور لیویز کی موجودگی کے باوجود فوج کی جانب سے چیکنگ سول اور شہری قانون کی سخت خلاف ورزی ہے۔ جس کو فوری طور پر بند کیا جائے۔

بیان میں مزید کہا گیا شہری حدود میں اگر چیکنگ اتنی ضروری ہوئی تو پولیس اور لیویز کو ہی اس کا اختیار ہے نہ کہ کسی اور ادارے سمیت فوج کو حق ہے کہ وہ شہر میں اپنا قانون بنائے ۔ 

بیان میں مطالبہ کیا گیا کہ لوگوں کو تنگ کرنے کا سلسلہ فوری طور پر بند کیا جائے ورنہ عوامی ردعمل کا سامنا کرنا مزید پڑے گا ۔

Post a Comment

Previous Post Next Post