بلوچستان کے علاقے خضدار میں غیر سرکاری تنظیم ترقی فائونڈیشن نے یو این وومن کے اشتراک سے 16 ڈیز ایکٹیوزم اور معاشرے میں خواتین کے کردار اور اور ان کی آئینی حقوق کے مناسب سے سیمینار کا انعقاد کیاگیا ۔
تقریب میں پراجیکٹ کوآرڈینیٹر سید انور زیب نے 16ڈیز ایکٹیوزم کے حوالے تفصیلی پریزنٹیشن پیش کیا ، ترقی فائونڈیشن پروجیکٹ کی رضاکار و کارکن ثانیہ شاہ نے 16 ڈیز ایکٹیوزم کے حوالے سے تقریب کے شرکاءسے خطاب کی۔
تقریب سے نیشنل پروگرام ایمپلائز یونین کے صدر و اے ڈی سی رشیدہ زہری ، سید انور زیب ، سید ثنا اللہ شاہ، ثانیہ شاہ ، مہرانسائ، درشم حسنی، احسان اللہ، افروز علشباءکرد، عائشہ، نیشنل پروگرام ایمپلائز یونین کے جنرل سیکرٹری زاہدہ حسنی، رابطہ سیکرٹری بی بی نصرت و دیگر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صنفی تشدد کے حوالے سے آگاہی کیلئے تمام اداروں کو کمیونٹی کے تعاون سے گراس روٹ لیول سے شعور دینے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ خواتین کے حقوق کے حوالے سے بڑے پیمانے پر قانون سازی ہوئی ہے مگر صنفی بنیادوں پر تشدد کے تدارک کیلئے اب بھی موثر اقدامات ناگزیر ہیں۔ خواتین کےساتھ امتیازی سلوک، سماجی ناانصافی اور دقیانوسی روایات کے خلاف قانون سازی کے علاوہ عوامی سطح پر آگہی ضروری ہے۔ خواتین کے حقوق کیلئے اسلام نے سب سے زیادہ تلقین کی ہے اور ہمیں بیٹی اور بیٹے میں کوئی تفریق نہیں رکھنی ہوگی اور خواتین کو مرکزی دھارے میں لانے کیلئے اقدامات کرنے ہونگے۔
مقررین نے کہا کہ خضدار میں خواتین کو مردوں کے برابر مساوی مقام دلانے کیلئے بڑی جدوجہد کی گئی ہے اور انکو معاشرے میں جائز مقام دلانے کیلئے انفرادی اور اجتماعی سطح پر منظم کردار ادا کرنا ہوگا۔ صنفی مساوات کے حوالے سے سماجی سطح شعور کیلئے کمیونٹی کو متحرک کرنا ہوگا تاکہ خواتین کو بااختیار بنانے اور انکے جائز حقوق کے حصول کی راہ ہموار ہوسکے۔ اس مقصد کیلئے پالیسی کی تشکیل کے علاوہ پسماندہ علاقوں میں آگاہی مہم کی اشد ضرورت ہے تاکہ معاشرے میں صنفی بنیادوں پر نا انصافی اور جبر کیلئے موثر کاوشیں بروئے کار لائی جاسکیں۔
انھوں نے کہا کہ خواتین کے حقوق کیلئے نمائشی تقریبات کے بجائے عملی اقدام کی ضرورت ہے صنفی بنیادوں پر سماجی، معاشی اور سیاسی عدن مساوات سے معاشرہ ترقی کی راہ پر گامزن نہیں ہوسکتا۔ خضدار میں ماضی کی نسبت خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے کافی مثبت تبدیلیاں آئی ہیں اپنی اولاد کی تعلیم و تربیت میں لڑکیوں کی تعلیم پر ترجیحی بنیادوں پر بہتر توجہ دینے کی ضرورت ہے کیونکہ ایک پڑھی لکھی عورت ہی بہتر معاشرے کی بنیاد رکھ سکتی ہے۔ صنفی تشدد کی روک تھام کے حوالے سے دین اسلام نے خواتین کو جو عزت و تکریم بخشی ہے وہ کسی بھی مذہب میں موجود نہیں۔ خواتین کیلئے سماجی انصاف اور مساوات اور ذہنی صحت کے حوالے سے اقدامات اٹھانے پر زور دیا۔
بعد ازاں تقریب کے آخر شرکاءمیں اعزاز گفٹ اور شیلڈ تقسیم کئے گئے۔