پشین پولیس ذرائع کے مطابق کلی ظریف آباد کا ایک نوجوان جو تین دن سے لاپتہ تھا آج اس کی تشدد زدہ لاش ملی ہے ۔
پشین یارو کے مقام پر لواحقین نے نعش روڈ پر رکھ کر احتجاج کرتے ہوئے شاہراہ کو بند کردیا۔
مظاہرین نے مین ہائی وے کو احتجاجاً یارو پل کے مقام پر تمام ٹریفک کے لیے بند کر دیا جس کے باعث دونوں طرف ٹریفک معطل ہوگیا۔
مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ دولت خان درانی کے قاتلوں کو جب تک گرفتار نہیں کیا جاتا تب تک روڈ بند رہے گا۔
علاوہ ازیں نوشکی کے علاقے کلی شریف خان میں گھر میں گیس لیکج سے دھماکہ کے باعث خاتون ھلاک جبکہ دو خواتین سمیت ایک مرد اور دس سالہ بچی شدید زخمی ہوگئیں۔
ذرائع کے مطابق زخمیوں کو فوری طور مقامی ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
دریں اثنا پسنی کے علاقے شادی کور ڈوسی کے مقام پر کار گاڑی الٹنے سے 3 افراد ھلاک اور 1 زخمی ہوگیا۔
تینوں ھلاک افراد کا تعلق پسنی سے بتایا جاتا ہے جن میں ثناءاللہ ولد عبداللہ، نصرم ولد حسین اور فرید ولد محمد شامل ہیں ،جبکہ زخمی شخص کی شناخت محمد کریم ولد شکل سکنہ پسنی شامل ہیں۔
قلات شہر میں فورسز کی مرکزی کیمپ مسلح افراد نے حملہ کردیا ،حملے کے دوران دھماکوں کی آواز اور فائرنگ کی آوازیں سنی گئی ۔
ابتدائی اطلاعات حملے کی نوعیت اور نقصانات کے بارے میں عسکری حکام نے کوئی موقف پیش نہیں کیا ہے۔ نہی دوسری جانب بلوچ مسلح آزادی پسند تنظموں نے قبول کی ہے ۔