خیبر پختونخوا کے قبائلی علاقے وادی تیرہ میں ایک حملے میں پاکستان فوج کے لیفٹیننٹ کرنل سمیت چار اہلکار ھلاک ہوگئے ۔ اس دوران تین افراد کے ھلاکت کی بھی اطلاعات ہیں ۔
آئی ایس پی آر نے جاری بیان میں تصدیق کی ہے کہ 6 نومبر 2023 کو، سیکورٹی فورسز نے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر ضلع خیبر کے عام علاقے تیراہ میں انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن کیاگیا۔
جس کے نتیجے میں تین مسلح افراد ھلاک اور جبکہ تین زخمی ہوگئے ۔
تاہم، شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران، لیفٹیننٹ کرنل محمد حسن حیدر (عمر: 43 سال، رہائشی اسلام آباد)، نائیک خوشدل خان (عمر: 31 سال، رہائشی ضلع لکی مروت)، نائیک رفیق خان (عمر: 27 سال، رہائشی ڈسٹرکٹ چارسدہ) اور لانس نائیک عبدل۔ قادر (عمر: 33 سال، ضلع مری کا رہائشی) مسلح افراد کے تیز حملے کا مقابلہ نہ کرسکے اور ھلاک ہوگئے ۔
دوسری جانب تحریک طالبان نے تین حملوں کی ذمہداری قبول کرتے ہوئے تفصیلات جاری کرتے ہوئے کہاہے کہ
گزشتہ روز بوقت عصر ولایت ڈی آئی خان، ڈیرہ اسماعیل خان کی ولسوالی کلاچی کے علاقے روڑی میں تحریک طالبان پاکستان کے ساتھیوں نے پولیس چیک پوسٹ پر لیزرگن سے حملہ کرکے ایک پولیس اہلکار کو زخمی کردیا اور ایک سیکیورٹی کیمرہ بھی مارگرایا ـ ترجمان محمد خراسانی نے کہاہے کہ گذشتہ روز ہی
ولایت بنوں، شمالی وزیرستان کی ولسوالی سپین وام کے علاقے شوشی خیل میں تحریک طالبان پاکستان نے ناپاک فوج کے قافلے پر گھات لگا کر حملہ کیا جس میں دو اہلکار ہلاک جبکہ تین زخمی ہوئے ـ
واپسی پر اسی ولسوالی کے علاقے شمیری میں فوج کے ساتھ جھڑپ ہوئی جس میں ایک فوجی اہلکار ہلاک اور دو زخمی کردیئے ۔
انھوں نے کہاہے کہ آج دوپہر ولایت ڈی آئی خان، ڈیرہ اسماعیل خان کی ولسوالی پروآ کے علاقے کیڑی شموزی میں فوجی گاڑی کو مائن حملے کا نشانہ بنایا جس سے گاڑی میں موجود اہلکار ہلاک وزخمی ہوئے جبکہ گاڑی بھی تخریب کا نشانہ بنی ـ