مقبوضہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے علاقے نیوکاہان میں سی ٹی ڈی کا چھاپہ ایک شخص جبری لاپتہ۔ تفصیلات کے 23 نومبر کی رات کو تین بجے کے قریب بلوچستان کے دارالحکومت شال نیوکاہان سے جمال مری ولد گل خان مری نامی شخص کو ریاستی فورس کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ سی ٹی ڈی نے جبری طور پر لاپتہ کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے ۔ جن کا تاحال کوئی اتا پتا نہیں ہے ۔
ذرائع کے مطابق جمال مری اپنے دو بہن اور ماں کا واحد سہارا ہے ۔وہ محنت مزدوری کرکے اپنے گھر والوں کی کفالت کیا کرتے تھے جن کو سی ٹی ڈی نے جبری گمشدگی کا شکار بنا دیا ہے۔
اس طرح ضلع نصیر آباد سے اطلاعات ہیں کہ پاکستانی فورسز نے چھاپہ دوران قیصر ولد گزی خان نامی ایک شخص کو حراست میں لے کر جبرے لاپتہ کردیا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ دو روز قبل پاکستانی فورسز نے چھتر گوٹ میھانی کے مقام پر گھر پر چھاپہ مارکر مذکورہ شخص کو حراست میں لیا۔ جس کے بعد وہ تاحال لاپتہ ہے۔
دوسری جانب رواں سال بائیس نومبر کر تربت کے علاقے آبسر ڈکی بازار سے لاپتہ ہونے والا احمد ابراہیم نامی شخص بازیاب ہوکر گھر پہنچ گیا ہے ۔
آپ کو علم ہے بلوچستان بھر میں ریاستی فورسز سی ٹی ڈی پچھلے کئی عرصے سے بلوچ طلبا اور سیاسی اسیران کو جبری گمشدہ کرنے ،جبکہ دوسری طرف لاپتہ افراد کو جعلی مقابلوں میں شہید کرکے انکی مسخ شدہ نعشوں کو پھینکنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے ۔
حالیہ دنوں تُربَت سے لاپتہ کئے جانے والے بلوچ طالبعلم بالاچ بلوچ سمیت تین دیگر لاپتہ نوجوانوں کو سی ٹی ڈی نے جعلی مقابلے میں ھلاک کرکے مقابلے کا نام دیا ۔ جس کے بعد انکے لواحقین سراپا احتجاج بنے دھرنا شروع کردیا جو آج پانچویں دن بھی جاری رہا۔