بلوچستان جبری گمشدگیوں کیخلاف مختلف شہروں میں مظاہروں اور ریلیوں کا سلسلہ جاری



کوئٹہ  جبری گمشدگیوں کے خلاف طلباء تنظیموں اور لاپتہ افراد کے لئے جدوجہد کرنے والی تنظیموں کی جانب سے احتجاجوں کا سلسلہ جارہی ہے، بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کی جانب سے طلاب علم سہیل اور فصیح بلوچ کی جبری گمشدگی کو دو سال مکمل ہونے پر کوئٹہ میں تین روزہ کیمپ کا انعقاد کیا گیا ہے جبکہ آج شال ،خضدار، اوتھل، کراچی سمیت دیگر شہریوں میں احتجاج مظاہرے منعقد کیےگئے ۔ 


تربت میں ظریف بلوچ، شعیب بلوچ، یاسر نجم بلوچ، جہانزیب بلوچ اور حماد بلوچ کے اہل خانہ کی جانب سے ان کے اغوا کے خلاف احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا گیا، مظاہرے میں سیاسی و سماجی کارکنوں اور طلباء کی بڑی تعداد میں شرکت لاپتہ افراد کو بازیاب کرنے کا مطالبہ کیا گیا ۔


وائس فار بلوچ جسٹس کی جانب سے سہیل اور فصیح بلوچ کی جبری گمشدگی کو دو سال مکمل ہونے پر یکم نومبر کی شب ایکس سمیت دیگر سوشل میڈیا نیٹ ورکس پر مہم چلائی گئی، مہم میں سیاسی رہنماوں، سماجی و انسانی حقوق کے کارکنوں، طلباء، وکلاء، پروفیسرز، سوشل میڈیا ایکٹوسٹس سمیت زندگی کے دیگر مکاتب فکر کے لوگوں نے شرکت کی اور سہیل و فصیح بلوچ سمیت دیگر تمام لاپتہ افراد کی بازیابی کا مطالبہ کرتے ہوئے انہوں نے انسانی حقوق کی تنظیموں سے بلوچستان کی سنگین صورتحال کا جائزہ لینے اور لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے اقدامات اٹھانے کی پرُ زور مطالبہ کیا۔

Post a Comment

Previous Post Next Post