شبیر بلوچ کی جبری گمشدگی، کیا زرینہ کی سسکیاں اسکے درد اور کرب کو ظاہر نہیں کرتیں - ڈاکٹر نسیم بلوچ



شال بلوچ نیشنل موومنٹ بی این ایم کے چیئرمین ڈاکٹر نسیم بلوچ نے سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم "ایکس" پر شبیر بلوچ کی جبری گمشدگی کے ساتویں سال مکمل ہونے پر ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "بلوچ طالب علم رہنما شبیر بلوچ کو پاکستان کے خفیہ ٹارچر سیلوں میں قید ہوئے  سات سال ہو گئے ہیں۔  اسے پاکستانی فوج نے 4 اکتوبر 2016 کو کیچ کے علاقے گورکوپ سے اغوا کیا تھا۔  تب سے ان کی بہن سیما بلوچ اور اہلیہ زرینہ ان کی بحفاظت بازیابی کے لیے احتجاج کر رہی ہیں۔


انہوں نے لکھا ہے کہ "جبری گمشدگیوں کے خلاف سب کو آواز اٹھانا چاہیے۔  شبیر کے بیوی کی دل دہلانے والی ویڈیو جس میں رو کر التجا کر رہی ہیں کہ "میرا شبیر مجھے واپس کر دو" زرینہ چیخ کر کہتی ہے، "میں اردو نہیں بول سکتی، اس لیے میں کہیں بھی اپنی التجا نہیں کر سکتی۔" کیا زرینہ کی سسکیاں اس کے رونے میں بھی اس کے درد اور کرب کو ظاہر نہیں کرتیں؟

Post a Comment

Previous Post Next Post