کابل افغانستان ہفتہ کی صبح 6.3 شدت کے زلزلے سے لرز اٹھا، جس کا مرکز جنوبی خطے کے سب سے بڑے شہر ہرات کے قریب تھا، جس کے نتیجے میں 15 افراد جاں بحق اور درجنوں افراد زخمی ہوگئے۔ غیر ملکی خبر ایجنسی ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق حکام نے بتایا کہ مغربی افغانستان میں 6.3 شدت کے زلزلے کے نتیجے میں15 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوئے، اس کے علاوہ مٹی کے تودے اور عمارتوں کے ملبے میں پھنسے ہونے کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔
امریکا کے جیولوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) نے بتایا کہ زلزلے کا مرکز ہرات کے شمال مغرب میں 40 کلومیٹر دور تھا، اور اس کے فوری بعد 5.5، 4.7 اور 6.2 کی شدت کے تین آفٹر شاکس بھی آئے۔
افغان طالبان کی حکومت کے ترجمان نے کہا ہے کہ جب صبح گیارہ بجے کے قریب پہلا زلزلہ آیا، تو رہائشی اور دکاندار عمارتوں سے بھاگ گئے اور ایک شہری ھلاک ہوا اور 25 زخمی ہوگئے۔
ہرات کے 45 سالہ شہری بشیر احمد نے بتایا کہ ہم اپنے دفاتر میں تھے اور اچانک عمارت جھولنے لگی۔ان کا کہنا تھا کہ دیوار کا پلاستر گرنے لگا اور دراڑیں پڑیں، متعدد دیواریں گر گئیں اور عمارتیں بھی منہدم ہوئیں، نیٹ ورک کی خرابی کی وجہ سے اپنے گھروالوں سے بھی رابطہ نہیں کر پا رہے ہیں ۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ترجمان ملا جان صائق نے ویڈیو بیان میں کہا کہ ہلاکتوں کی تعداد ابتدائی طور پر حاصل شدہ معلومات کی بنیاد پر تھی اور تعداد مزی بڑھنے کا خدشہ ہے کیونکہ دور دراز کے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ بھی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ زلزلے سے 15 افراد ھلاک اور 40 زخمی ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ہمارے پاس ان علاقوں سے متعلق کوئی معلومات یا تفصیلات نہیں ہیں۔
ہرات کے صوبائی محکمہ صحت کے ڈائریکٹر محمد طالب شاہد نے بتایا ہےکہ اب تک 14 افراد کی ہلاکت اور 78 زخمیوں کی رپورٹ ہے لیکن تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اطلاعات ملی ہین کہ ملبے تلے لوگ دبے ہوئے ہیں ۔