کراچی سندھ ہائی کورٹ نے عبدالحمید زہری سمیت دیگر لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر سیکرٹری داخلہ سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں سے رپورٹ طلب کر لیا -
عبدالحمید زہری کی بازیابی کے متعلق درخواست کی سماعت پر درخواست گزار کی وکیل یاسر ابڑو ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ جے آئی ٹی اور پولیس اعتراف کر چکی ہے کہ عبدالحمید زہری جبری طور پر لاپتہ ہیں اگر وہ جبری طور پر لاپتہ ہیں تو یہ بتایا جائے کہ وہ کس خفیہ ادارے کے تحویل میں ہیں؟
اس موقع پر جبری لاپتہ عبدالحمید زہری کی بیٹی سعیدہ بلوچ نے کہا کہ ہم مجبور ہیں کہ عدالت آتے ہیں جے آئی ٹی اور لاپتہ افراد کمیشن والے افسر کہتے ہیں کہ آپ لوگ وقت ضائع نہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں بلوچ ہونے کی سزا دی جا رہی ہے، ہم بنا باپ کے یتیم ہو چکے ہیں، میری والدہ خودکو بیوہ سمجھے یا شادی شدہ؟
میرے والد کو پچھلے ڈھائی سال سے بنا کسی کے جرم کے جبری لاپتہ رکھا گیا ہے، ہمیں بلوچ ہونے کی سزا دی جا رہی ہے، ابو کی جبری گمشدگی سے ہمارے تعلیمی سال ضائع ہو رہے ہیں -