گوادر تھانہ سے ایک سال قبل لاپتہ ہونے والے عرض محمد کی اہلیہ کا کہنا ہے ایک سال پہلے ڈیوٹی پر جانے کے بعد عرض محمد لاپتہ ہوگئے تھےجس کے بعد اب تک انکے بارے کوئی خبر نہ آئی ہے ۔
ان کا کہنا ہے کہ جب میں نے تھانے جاکر پوچھی تو مجھے بتایا گیا کے عرض محمد کو ہم نے گوادر تھانے شفٹ کیا ہے ،جب میں وہاں گئی تو تھانے والوں نے بتایا یہاں کسی عرض محمد کا تبادلہ نہیں کیا گیا ہے ۔
انھوں نے کہاہے کہ نلینٹ تھانے کا کہنا ہے ہم نے بغیر کاغزی کاروائی کے ان کا تبادلہ کیا ہے جس سے صاف ظاہر ہے پولیس اہلکار بھی ان کی گمشدگی میں ملوث ہیں ۔
بلوچستان میں وفاقی فورسز کے ساتھ مقامی و لوکل فورسز بھی لوگوں کو لاپتہ کرنے میں ملوث ہیں۔
انھوں نے کہاہے کہ مجھے بتایا جائے کہ میری خاوند زندہ ہے یا انھیں مار دیا گیا ہے ، یہ پولیس کی ذمہداری ہے کہ وہ ہمیں جواب دیں ۔
انھوں نے کہاہے کہ ہم انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے بلوچستان میں جاری انسانی حقوق کی شدید پامالی پر نوٹس لینے اور شوہر کو منظر عام پر لانے کی اپیل کرتی ہوں ۔