خاران میں پنجابی فوج ایف سی کی جانب سے جرگے کا انعقاد کیا گیا جس کی سربراہی ایف سی کمانڈنٹ ریحان نے کیا۔
جرگے میں خاران کے سیاسی، سماجی و مزہبی شخصیات، سرکاری ملازمین اور چند ریاستی کاسہ لیسوں کو بلایا گیا تھا۔
جرگے میں خطاب کے دوران پنجابی فوج کے افسران نے علاقے میں نوجوانوں کی ایف سی کے ہاتھوں ماورائے عدالت جبری گمشدگیوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ہم سرچ آپریشن کے دوران جن لوگوں کو اُٹھاتے ہیں ان کی مخبری ان کے قریبی لوگ ہی کرتے ہیں۔
ایف سی نے علاقے کے معتبرین سے مخاطب ہوکر انہیں ہدایت کیا کہ جب ہم کسی شخص کو اُٹھاتے(اغواء) کرتے ہیں تو اس کے بعد آپ حضرات ہمارے پاس آکر اس کی بازیابی کیلئے سفارش نہ کیا کریں۔
پنجابی فوجیوں نے جرگے کے شرکاء سے مخبری کرنے کی درخواست کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ آپ لوگوں کو جن نوجوانوں پر شک ہو تو ہمیں اطلاع کریں ہم انہیں پکڑ لینگے ۔
جرگے کی شرکاء میں پنجابی فوج کے دلال شاہد ملازئی، انٹیلیجنس اداروں کے آج کل کے چہیتے ریاض نوشیروانی، محمود خان نوشیروانی، حافظ جمالناصر، امجد خان ملازئی، جلیل سرگلزئی سمیت علاقے کے دیگر معتبرین و کاسہ لیس شامل تھے۔