اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتیریش نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’خواتین اور لڑکیوں کو باہر رکھنے اور خاموش کرنے کے اقدامات افغان عوام کی صلاحیتوں کے لیے بہت زیادہ نقصان اور بڑا دھچکا ہیں۔‘
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتیریش نے خواتین اور امدادی تنظیموں پر طالبان کی پابندی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’یہ ناقابل جواز انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہیں اور انہیں ختم کیا جانا چاہیے۔‘
انہوں نے مزید کہا: ’خواتین اور لڑکیوں کو باہر رکھنے اور خاموش کرنے کے اقدامات افغان عوام کی صلاحیتوں کے لیے بہت زیادہ نقصان اور بڑا دھچکا ہیں۔‘
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے طالبان حکومت کی جانب سے افغانستان میں خواتین پر یونیورسٹیوں کی تعلیم اور امدادی گروپوں (این جی اوز) کے لیے کام کرنے پر پابندی کی مذمت کرتے ہوئے خواتین اور لڑکیوں کی تمام شعبوں میں مکمل، مساوی اور بامعنی شرکت پر زور دیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق منگل کو 15 رکنی کونسل کی جانب سے اتفاق رائے سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ افغانستان میں خواتین اور لڑکیوں کے ہائی سکول اور یونیورسٹیوں میں جانے پر پابندی ’انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کی خلاف ورزی ہے۔‘