تربت میں تاجروں سے زبردستی مالی امداد مانگنے میں تنظیم کا کوئی ہاتھ نہیں ہے۔ بی ایل اے



بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان آزاد بلوچ نے تربت انجمن تاجران کی جانب سے جاری بیان میں تاجروں سے مالی امداد لینے کے معاملے سے لاتعلقی ظاہر کرتے ہوئے بیان جاری کیا ہے۔


آزاد بلوچ نے کہا کہ تربت انجمن تاجران کی جانب سے 17 نومبر کو جاری بیان کے مطابق بی ایل اے کے نام سے تاجروں کو مالی تعاون کیلئے ہراساں کیا جارہا ہے، ہم اس کی تردید کرتے ہیں۔ بلوچ تاجروں سے مالی امداد مانگنے اور انہیں ہراساں کرنے کے معاملے میں بی ایل اے کا کوئی ہاتھ نہیں ہے۔


ترجمان نے کہا کہ ہم اس حقیقت سے انکار نہیں کرتے اور فخر سے کہتے ہیں کہ اس وقت بی ایل اے کی بقا کا بنیادی ذریعہ ہزاروں بلوچ رضاکاروں کے ساتھ وابستہ ہے، مگر اپنے قیام سے لیکر آج کے روز تک تنظیم نے کبھی طاقت کے زور پر کسی بلوچ کو کسی طرح کے تعاون کیلئے ہراساں نہیں کیا ہے۔ بلوچ لبریشن آرمی اپنے قیام کے دو دہائیوں سے زائد عرصہ سے قوم کے ساتھ ایک شفاف اور مہذب تعلق میں رہی ہے، جہاں طاقت رکھنے کے باوجود ہم اپنے ہر عمل میں بلوچ قوم کے سامنے جوابدہ ہیں۔


انہوں نے کہا ہے کہ تاہم ہم قوم کے سامنے واضح کرنا چاہتے ہیں کہ تربت میں غریب تاجروں سے مالی امداد کے نام پر بھتہ مانگنے کے پیچھے ماضی کی طرح دشمن فوج، خفیہ ایجنسیاں اور ان کے لوکل آلہ کاروں کی سازشیں ہوسکتی ہیں۔ اس کے علاوہ بی ایل اے کی جانب سے معطل شدہ اس مخصوص پراکسی گروہ کے ملوث ہونے کو بھی نظرانداز نہیں کیا جاسکتا جو گزشتہ 4 سالوں سے بی ایل اے کا نام استعمال کرکے ہر فورم پر تنظیم و تحریک کیلئے نقصانات اور بدنامیاں سمیٹ رہا ہے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post