ضلع کوہلو سے تعلق رکھنے نے والے معروف سوشل ایکٹیویٹ اور مقامی صحافی نذر بلوچ اپنے جاری کردہ بیان میں گزشتہ روز بلوچستان درالحکومت شال میں صحافی ارشاد لاشاری کے گھر پر حملے اور سبی کے سنئیر صحافی میاں یوسف کو جان سے مارنے کے دھمکیوں کی شدید الفاظ میں مزمت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ارشاد لاشاری اور بلوچستان میں صحافیوں پر حملے، قتل کوش اور دھمکیاں کوئی نئی بات نہیں ہے، یہاں روز اول سے صحافت پر قدغن لگانے کے لئے ہر طرح کے حربے استعمال کیے جاتے رہے ہیں ۔ صحافیوں کی قتل کوش اور ان پر تشدد اقتدار پر براجمان نام نہاد عوامی نمائندے اور اسٹبلشمنٹ کا رول سرفہرست ہے ، جس کا جیتا جاگتا ثبوت صحافی شہید انور جان کھیتران اور شہید ساجد حسین بلوچ ہے مگر صحافتی اور انسانی حقوق کے عالمی تنظیمیں بلوچستان میں صحافیوں پر ہونے والے ظلم و جبر پر کٹھ پتلیاں بننے ہوئے ہیں۔
انھوں نے کہاکہ صحافتی اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کا بلوچستان میں صحافیوں پر جاری ظلم و ستم پر خاموشی اختیار کرکے تماشائی بننے رہنا دکھ و افسوس کا مقام ہے۔
یاد رہے گزشتہ روز شال مشرقی بائی پاس پر صحافی ارشاد لاشاری کے گھر پر فائرنگ سے انکے ماموں تاجل خان موقع پر ہی ھلاک جبکہ انکی بیوی ذولجنہ شدید زخمی ہوئیں تھیں دوسری طرف سبی کے سینئر صحافی میاں یوسف کو جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی مل گئے تھے ۔
