اوتھل : عامر بلوچ عرف گلناز کی اجازت کے بغیر ویڈیو بنانے، سوشل میڈیا میں وائرل، اس پر انفرادی یا تنظیمی سطح پر منفی پروپیگنڈا اور اس کے خلاف ناجائز تحقیقات کرنے کے عمل پر شدید الفاظ میں مزمت کرتے ہیں اور ہم عامر بلوچ عرف گلناز کی ثقافتی آزادی منانے اور اپنے جذبات کے اظہار کرنے پر اس کی حمایت کرتے ہیں اور اس کے ساتھ ہر لحاظ سے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
یہ بات بلوچ اسٹوڈنٹس فرنٹ اوتھل زون کے ترجمان نے جاری مذمتی بیان میں کہی ہے ۔
انھوں عامر عرف گُلناز کی ذاتی ویڈیو پر منفی پروپیگنڈہ کرنے کی سخت الفاظوں میں مذمت کرتے ہیں۔ ثقافت انسانوں کی خوبصورت روایات، اقدار، احساسات اور جذبات کا نام ہے۔ جن کی جڑیں انسانوں کے خون اور رگوں میں ہوتی ہیں اور ان کے اظہار سے انسان کو خوشی اور مسرت ملتی ہے اور اس پر فخر کرتا ہے۔
اس لیئے، ہم سمجھتے ہیں کہ عامر بلوچ نے اپنی ثقافت اور معصومانہ جذبات کا اظہار کیا ہے۔ ہم ان کے معصومانہ جذبات اور احساسات کی مکمل طور پر عزت و احترام کرتے ہیں اور اس کے انفرادی حق اور آزادی پر کسی کو قدغن لگانے کی اجازت نہیں دیں گے۔
ترجمان نے کہا کہ بلوچ ثقافت میں چاپ یا رقص بھی اہم عنصر ہے اور عامر کا رقص قومی ثقافت کا اظہار ہے اس موقعہ پر معلم آزادی شہید صباء دشتیاری کا ایک قول کا حوالہ دیا کہ ”ہماری نیشنلزم سے مراد بلوچ ازم ہے بلوچ کی تاریخ کلچر ثقافت خود ایک نظریہ ہے اسے سمجھنے کے لئے آپ کو بلوچ اور بلوچستان کی تاریخ سمجھنے ہوگی۔"
انھوں نے کہا کہ کچھ مذہبی گروہوں اور پارٹیوں نے قومی اور ثقافتی شعور نہ رکھنے کے بنیاد پر عامر بلوچ کے رقص کو بلوچی روایات کے خلاف کہہ کر اس کو غیرت کا مسئلہ قرار دیا ہے جو کہ ایک قومی اور اخلاقی جرم ہے۔
بیان مطابق ہم ایسے مذہبی گروہوں کو برملا کہنا چاہتے ہیں کہ اپنے برائے نام مذہبی یا غیرت کے ٹھیکیداری بند کردیں اور اگر غیرت کا مظاہرہ کرنا ہیں تو وہاں دکھائیں جہاں ہمارے بلوچ ماؤں بہنوں کو زدکوب کیا جاتا ہے، انھیں گھسیٹا جاتا ہے، ان کے سروں سے دوپٹہ چھین لیا جاتا ہے، ان کی بے احترامی یا قتل کیا جاتا ہے، انھیں اغوا کرکے عقوبت خانوں میں بند کردیا جاتا ہے۔
مزید، اپنی غیرت کا مظاہرہ وہاں کریں جہاں ہماری مائیں بہنیں اپنے جگر کے ٹکڑوں یا معصوم بھائیوں کیلئے سالہاں سال اور شب و روز سڑکوں اور چوک چوراہوں پر دربدر اور زلیل و خوار ہوتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔ اس لیئے، مذہبی گروہوں اور پارٹیوں کی بے سر وپا مخالفت اور مذہبی ٹھیکداری کی ہم شدید الفاظ میں مزمت کرتے ہیں۔
ترجمان نے کہاکہ اوتھل یونیورسٹی کے انتظامیہ کی جانب سے مزمتی بیان جاری کرنے اور عامر بلوچ کے خلاف تحقیقات کرنے کے اعلان پر بھی بھرپور مزمت کرتے ہیں۔ ہم انتظامیہ کو تنبیہہ کرنا چاہتے ہیں کہ اگر عامر بلوچ کو کچھ ہوا یا اس پر دباؤ ڈالا گیا، یا تنگ کیا گیا یا ازیت دی گئی یا کوئی کاروائی کی گئی یا اس کی جان کو کوئی خطرہ ہوا، تو ہم انتظامیہ کو زمہ دار گردانیں گے اور پھر انتظامیہ سے ضرور احتساب لیں گے۔
بلوچ اسٹوڈنٹس فرنٹ کے ترجمان نے کہا کہ ہم نے پانچ رکنی ایک کمیٹی تشکیل دیا ہے اور وہ اُس فرد کے خلاف باقاعدہ تحقیقات کرے گا جس نے اجازت کے بغیر عامر بلوچ کی ویڈیو بنائی ہے اور اپنے بغیر اجازت کے سوشل میڈیا آئی ڈی سے پوسٹ کرکے وائرل کردیا ہے۔ جو قانونً جرم ہے۔ اس کے علاوہ، مزکورہ کمیٹی انتظامیہ سے بھی بات کرے گی اور عامر بلوچ کے خلاف کوئی بھی اقدامات اٹھانے سے روکنے کی بھرپور کوشش کرے گی۔