نصیر آباد: سی ٹی ڈی جعلی مقابلہ، چاروں افراد کی شناخت ہوگئی

گذشتہ دنوں نصیر آباد کے علاقے نوتال میں کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی)کے جعلی مقابلے میں قتل ہونے والوں چاروں افراد کی شناخت پہلے سے لاپتہ افراد کے طور ہوگئے۔ قتل ہونے والوں کی شناخت غلامی، جیسف، صدام اور مراد کے ناموں سے ہوئی ہے۔ انہیں مختلف اوقات میں فورسز نے جبری گمشدگی کا شکار بنا کر لاپتہ رکھا تھا جنہیں گذشتہ دنوں سی ٹی ڈی نے جعلی مقابلے میں قتل کیا۔ قتل ہونے والے سب افراد کی شناخت ان کے اہلخانہ نے کردی ہے۔ ان کے اہلخانہ کے مطابق وہ کئی وقتوں سے فورسز کے تحویل میں تھے جنہیں فورسز نے گذشتہ روز جعلی مقابلے میں قتل کیا۔ خیال رہے کہ سی ٹی ڈی اس سے قبل بھی بلوچستان میں جبری گمشدگی کے شکار افراد کو جعلی مقابلے میں کرتا آرہا ہے، بلوچستان میں سی ٹی ڈی کی کاروائیوں کو قوم پرست جماعتیں اور انسانی حقوق کی تنظیمیں مشکوک قرار دیتے ہیں۔ قوم پرست حلقوں کے مطابق سی ٹی ڈی بھی پاکستانی خفیہ ایجنسیوں کی طرح لوگوں کو ماورائے عدالت گرفتاریوں سمیت قتل میں بھی ملوث ہیں۔ حالیہ کچھ وقتوں سے بلوچ قوم پرست حلقے، انسانی حقوق کی تنظیمیں سی ٹی ڈی پہ الزام عائد کررہے ہیں کہ ماضی میں جو کام بلوچستان میں پاکستانی خفیہ ایجنسیاں کرتے تھے وہی کام آج سی ٹی ڈی کررہا ہے۔ بلوچستان نیشنل پارٹی ( بی این پی) کے سربراہ اختر مینگل نے اپنے کے بیان کا کہا تھا کہ بلوچستان کے نوجوانوں کو لاپتہ کرکے ان کی لاشیں پھینک دی جاتی تھی جس کا الزام سیکورٹی اداروں پر لگتا تھا لیکن اب صرف نام تبدیل کیا گیا ہے پہلے فوج شامل تھی اب سی ٹی ڈی کا نام دیا گیا ہے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post