شال بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان نے 16 اکتوبر کو کوئٹہ ریڈ زون میں گرفتار فزیوتھراپسٹ اور تنظیمی رہنماؤں پر ایف آئی آر کی واپس اور رہائی پر مسرت کا اظہارکرتے ہوئے اسے طلباء طاقت کی جیت اور مشترکہ جدوجہد کا ثمر قرار دے دیا ہے۔
انھوں نے کہا ہے کہ بلوچستان فزیوتھراپسٹ ایسوسی سمیت تنظیم کے مرکزی و زونل اراکین کی گرفتاری اور ان پر جھوٹی ایف آئی آر حکومتی بوکلاہٹ اور نوجوانوں کو اپنے حقوق سے دستبردار کرانے کا ایک منصوبہ تھا جس کے خلاف تنظیم نے فزیوتھراپسٹ ایسوسی ایشن سمیت دیگر طلباء تنظیموں کے ساتھ ملکر ایک جامعہ حکمت عملی کے تحت سیاسی تحریک چلائی۔
فزیو ایسوسی ایشن کے دوستوں کی رہائی کیلئے شال میں دوسرے تنظیموں سے ملکر سریاب روڈ بلاک کیا، جبکہ بلوچستان اسمبلی اور کمشنر آفس کے سامنے دھرنا بھی دیا گیا۔
مذید براں تنظیمی کال پر شال کراچی قومی شاہراہ کو بھی چئیرمین بی ایس او کی قیادت میں بند کرکے وہاں ایک روزہ دھرنا دیا گیا۔حکومتی یقین دہانی اور کیس میں پیشرفت کے بعد احتجاج ختم کردیے گئے جبکہ دیے گئے الٹی میٹم پر حکومت نے تمام دوستوں پر ایف آئی آر واپس لیکر انھیں باعزت رہا کردیا ہے۔
ترجمان بی ایس او نے اس کو مشترکہ جدوجہد کا ثمر قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچ طالبعلموں کے تعلیمی حقوق سمیت حق روزگار کی تحفظ کیلئے ہمیشہ مشترکہ جدوجہد کی ہے۔ قومی یکجہتی اور مستقل مزاجی سے شعوری سیاست سے ہی تمام چیلنجز کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔