مستونگ ( اسٹاف رپورٹرز سے،مانیٹرنگ ڈیسک ) مستونگ
کلی شادی خان پڑنگ آباد میں پروفیسر صالح محمد شاد کے گھر پر چھاپے اور ان سمیت ایڈوکیٹ چیف عطاء اللہ ،ضیف العمر محمد گل اور انکے بیٹوں کے کاونٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ سی ٹی ڈی کے ہاتھوں دو بھائیوں کی ھلاکت اور چھ کے اغواء نما گرفتاری کے خلاف خواتین بچوں سمیت علاقہ مکینوں نے کوئٹہ کراچی شاہراہ جنگل کراس کے مقام پر دھرنا دے کر بلاک کر دیا۔
اس دوران مشتعل مظاہرین نے کہاکہ گزشتہ شب سکیورٹی فورسز نے گھر پر غیر قانونی حملہ کر کے ہمارے دو نوجوانوں کو شہید جبکہ 6 افراد کو لاپتہ کردیا ۔
مظاہرین سے مذاکرات کے لئے مقامی انتظامیہ پہنچ گئے۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ
جب تک ہمارے نعشوں سمیت لا پتہ افراد کو بازیاب نہیں کرایا جاتا ہم روڈ نہیں کھولنےگے ۔
دوسری طرف اطلاع ہے کہ
پڑنگ آباد کے علاقہ کلی شادی خان میں CTD آپریشن میں لاپتہ کیے گئے 8 افراد میں سے صلاح الدین اور سلمان کی نعشیں جبکہ پروفیسر صالح محمد شاد اور انکی بھائی گل محمد شاہوانی کو زخمی حالت میں ٹراما سینٹر منتقل کر دیا ہے۔
باخبر ذرائع کا کہناہے کہ زخمیوں کو ٹراما سینٹر میں طبعی امداد دی جارہی ہے ۔
تاہم چیف عطاء اللہ بلوچ ایڈوکیٹ سمیت 4 افراد تا حال لاپتہ ہے ہیں ۔
