ایمنسٹی ساؤتھ ائیشیاء کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ تنظیم کو ارسلان خان کی جبری گمشدگی پر گہری تشویش ہے۔
مہاجر انسانی حقوق کے کارکن ارسلان خان کو آج کراچی سے جبری لاپتہ کردیا گیا ہے ارسلان خان کے ساتھیوں کے مطابق انہیں فورسز ادارواں نے علی الصبح انکے گھر سے زبردستی حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا تھا جس کے بعد سے وہ لاپتہ ہیں-
کراچی سے تعلق رکھنے والے صحافی فواد حزان نے ارسلان خان کی جبری گمشدگی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ارسلان خان کو آج کراچی سے لاپتہ کردیا گیا ہے فواد کے مطابق ارسلان خان بتور صحافی کراچی میں لاپتہ مہاجروں کے کیس پر انکے ساتھ کام کررہے تھے-
صحافی فواد حزان کا کہنا تھا ارسلان خان کراچی کی ایک توانا آواز ہیں۔ انکی جبری گمشدگی سے ثابت ہوتا ہے کہ ریاست کراچی کے لئیے آواز اٹھانے والوں کو برداشت نہ کرنے کی پالیسی پر عمل کر رہی ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ پاکستان کو لوگوں کو اپنے پیاروں سے دور کر کے اختلاف رائے پر سزا دینے کی اس گھناؤنے عمل کو ختم کرنا چاہیے- حکومت کی جانب سے لاپتہ افراد معاملے پر قائم کردہ کمیٹی کو دیکھ لینا چاہیے کہ وہ دعویٰ کیا کررہے ہیں اور درحقیقت ملک میں کیا چل کررہا ہے-