تربت(نامہ نگار ) انسداد دہشتگردی عدالت تربت نے نورجہاں بلوچ کی ضمانت منظورکردی تفصیلات کے مطابق ہوشاپ سے گرفتار نورجہاں بلوچ انسداد دہشتگردی کے عدالت میں پیش عدالت نے انہیں ضمانت پر رہا کردیا واضح رہے کہ مکران میں ہوشاپ سے 17 مئی کے روز ہوشاپ سے حراست میں لیا گیا تھا نورجہاں بنت واحد بخش کیخلاف دہشتگردی کی ایف آئی آر درج کی گئی تھی نورجہاں بلوچ کو پیر کے روز انسداد دہشتگری عدالت کے سامنے پیش کیا گیا عدالت نے نورجہاں بلوچ کی ضمانت منظور کرکے 5 لاکھ کے 2 ضمانت پر انسدادِ دہشت گردی عدالت تربت نے ضمانت منظور کرلی
آپ کو بھی علم ہے
خاتون کو سی ٹی ڈی نے ضلع کیچ کے علاقے ہوشاپ سے گرفتار کیا تھا جس پہ الزام عائد تھی کہ مذکورہ خاتون بی ایل اے مجید برگیڈ کا ممبر ہے جو غیرملکیوں کے قافلے کو نشانہ بنانا چاہتی تھی۔
تاہم سی ٹی ڈی کے الزامات کو لواحقین سمیت سول سوسائٹی نے مسترد کرتے ہوئے نورجان کی اغواء نما گرفتاری کے خلاف ہوشاپ میں دھرنا دے کر سی پیک روڈ کو ہر قسم کے آمد رفت کے لئے بند کردیا تھا۔
گذشتہ دنوں سے بلوچ یکجہتی وی بی ایم پی،بلوچ وومن فورم اور این ڈی پی کی جانب سے خواتین کی جبری گمشدگی و لاپتہ افراد بازیابی کے لئے گذشتہ روز سے وزیراعلیٰ و گورنز ہاوس کے سامنے دھرنا جاری ہے۔
ان کی مطالبات میں نورجان کے علاوہ پنجگور گچک سے فورسز ہاتھوں
لاپتہ کئے جانے والی بلوچ خواتین شہ بی بی اور شہزادی انکی چھ دن کی بچی شامل ہیں
۔
Share this:

