بلوچستان کے ضلع کوہلو میں گزشتہ رات سیلابی ریلے میں گاڑی بہہ گئی تھی، جس میں موجود بچے کی لاش مل گئی۔
بلوچستان ضلع کوہلو کے علاقے تحصیل ماوند منجھرا کے مقام پر موسلادھار بارش کے باعث کوئٹہ کی رہائشی دوست محمد شیرانی مری کا پک اپ گاڑی ندی میں بہہ گئی، گاڑی میں بچے سمیت تین افراد سوار تھے جن میں سے دو افراد کو بروقت ریسکیو کیا گیا جبکہ آٹھ سالہ بچے وحید کی نعش کو 12 گھنٹے گذرنے کے بعد سوریں کچہ سے برآمد کرلیا گیا۔
دوسری جانب ضلع میں سرکاری ایمبولینس میں پٹرول نہ ہونے کی وجہ سے نعش کو پرائیویٹ گاڑی کے ذریعے کوئٹہ روانہ کیا گیا جس پر عوامی حلقوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ضلع کوہلو میں سڑکیں کھنڈرات ہونے کے ساتھ محکمہ صحت کی کارکردگی بھی بدحالی کا شکار ہے جہاں ایک ایمبولینس کے لئے پٹرول اور ٹائر تک میسر نہیں۔
وقوعہ پر موجود مکینوں کا کہنا ہے کہ گذشتہ شب واقعے کے بعد جاعہ وقوعہ پر ایک ایمبولینس پہنچا جس کا نہ صحیح ٹائر تھے نہ ہی پٹرول جس کی وجہ سے نعش کو پرائیویٹ گاڑی کے ذریعے کوئٹہ روانہ کیا گیا۔
دوسری جانب ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر کوہلو کے ایم ایس ڈاکٹر اصغر مری کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے ہم سے رابطہ نہیں کیا گیا جبکہ مذکورہ ایمبولینس بھی ہمارا نہیں ہے۔