بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں عید الفطر کے پہلے روز بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف حق دو تحریک کی اپیل پر ریلی نکالی گئی –
موٹر سائیکل سوار سینکڑوں افراد نے شہر کے مختلف سڑکوں پر گشت کرتے ہوئے جبری گمشدگیوں کے خلاف نعرہ بازی کی –
بعد ازاں ریلی کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمان بلوچ اور حسین واڈیلہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس عید کے موقع پر ہم اپنے ان ماؤں اور بہنوں کے لیے نکلے ہیں جنکے پیارے لاپتہ ہیں –
انہوں نے کہا کہ بلوچ لاپتہ افراد کی بازیابی کے بغیر یہاں امن ممکن نہیں سب سے بڑا دہشت گرد ریاست ہے جو لوگوں کو لاپتہ کرتا ہے –
انکا کہنا تھا کہ ایف سی کی موجودگی میں بلوچستان میں امن ایک خواب ہے اسکو نکالا جائے – آج ہم اپنے ماؤں کے لیے نکلے ہیں اور لاپتہ افراد کی لواحقین کے ساتھ ہیں –
مقررین نے کہا کہ ریاست کی طرف سے کہا جارہا ہے کہ جو بھی شاری بلوچ کا تصویر لگائے گا اس کے خلاف کارروائی ہوگی لیکن شاری تو ہر بلوچ کے دل میں ہے –
انہوں نے کہا کہ اگر ریاست ہمیں پھانسی دے تو شاری کو دہشت گرد نہیں کہینگے بلکہ ریاست کی عمل سے شاری پیدا ہوتے ہیں –
انکا کہنا تھا کہ بلوچستان حکومت ناکام ہوچکا ہے – وزیر اعلیٰ عید منانے کے لئے عمان گئے ہیں اور یہاں مائیں اپنے لخت جگروں کے لیے سڑکوں پر ہیں –