بلوچ خاتون کی خودکش حملے کی بنیادی وجوہات کو بھی مدِ نظر رکھنا ہوگا، ایمان مزاری

انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی وکیل ایمان زینب مزاری کہتی ہیں کہ ایک خاتون دو خوبصورت بچوں کو چھوڑ کر خودکش حملہ آور بن گئی تو اس کی بنیادی وجوہات کو بھی مدِ نظر رکھنا ہوگا۔ امریکی نشریاتی ادارے وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے ایمان زینب مزار کا کہنا تھا کہ جب بھی کوئی واقعہ ہوتا ہے تو اس کے بعد اجتماعی سزا دینے کی بات کی جاتی ہے۔ تمام بلوچ طلبہ اور اساتذہ اسی خوف کے سائے میں زندگی گزارتے ہیں کہ اب ان پر پہلے سے زیادہ شک کیا جائے گا۔ ایمان زینب مزاری نے کہا کہ اس بات کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ خواتین اس مہم میں شامل کیوں ہو رہی ہے۔ ایک خاتون جو دو خوبصورت بچوں کی ماں تھی آخر ایسی کیا بات اور کیا سوچ تھی جس کے مطابق وہ مسلح جدوجہد میں شامل ہوئی اور یہ سب کچھ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس تشدد اور انتہاپسندی کو اس وقت تک روکا نہیں جاسکتا جب تک ان سے بات نہ کی جائے اور ان کے مطالبات کوتسلیم نہ کیا جائے

Post a Comment

Previous Post Next Post