کراچی حملے کے بعد بلوچ طلباو طالبات پر ریاستی جبر میں اضافہ ہوگیا۔
ڈیرہ غازی خان میں غازی یونیورسٹی میں آج سیکورٹی فورسز نے بلوچ طلبا کے اسٹڈی سرکل پر دھاوا بولا اور فیمیل بلوچ طلباء کو ہراساں کرنے کی کوشش کی گئی۔
جس کے بعد جب طلباء نے احتجاجاً مین گیٹ پر دھرنا دیا تو انتظامیہ نے پولیس، ڈالفن اور اپنے گارڈز کر ذریعے تشدد کیا۔
سیکورٹی فورسز کی غنڈہ گردی کے خلاف طلبا اور طالبات نے بھرپور مزاحمت کی۔
دوسری جانب لاہور میں بلوچ طالب علم بیبرگ امدا د کی بازیابی کیلئے جاری احتجاج پر سیکورٹی فورسز نے دھاوا بول کر طلبا کو شدید تشدد کا نشانہ بنا یا جس سے دو تین طالب علم شدید زخمی ہوگئے۔
واضع رہے کہ گذشتہ روز کراچی میں چینی باشندوں پر بلوچ خاتون شاری بلوچ کی فدائی حملے اور ہلاکتوں کے بعد پاکستان بھر کے تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم بلوچ طلبا و طالبات پر حسب روایت پاکستان کے سیکورٹی فورسز نے ان کا جینا دوبھر کردیا ہے