لسبیلہ (نامہ نگار ) ڈپٹی کمشنر لسبیلہ کی زیر صدارت وندر کیزمینداروں اور Kالیکٹرک حکام کے درمیان تین گھنٹے جاری رہنے والا اجلاس بغیر کسی نتیجے کے ختم زمینداروں کا دھرنا جاری رکھنے کا اعلان دو دن بعد دوبارہ مذاکرات ہونگے، اس سلسلے میں بتایا جاتا ہے کہ وندر کے زمینداروں کا بجلی کے حوالے سے مسئلے پر وندر میں جاری احتجاجی دھرنے کو ختم کرنے کے لیے حب میں ڈپٹی کمشنر لسبیلہ افتخار احمد بگٹی کی سربراہی میں جی ایم Kالیکٹرک افضال احمد برگڑی اور وندر کے زمینداروں کے نمائندوں زمیندار ایکشن کمیٹی لسبیلہ چیئرمین محمد اسلم سوری،انجمن زمینداران ضلعی وائس چیئرمین عبدالستار انگاریہ،،زمیندار ایکشن کمیٹی لسبیلہ کے وائس چیئرمین محمد رحیم جدگال بلوچ،،مزدور ہاری اتحاد چیئرمین کامریڈ سلیم بلوچ، زمیندار ایکشن کمیٹی کے وڈیرہ سلیمان انگاریہ، بی این پی مینگل کے عبدالحمید رونجھو، ڈاکٹر نور محمد انگاریہ اور طارق میرکے درمیان تین گھنٹے جاری رہنے والے مذاکرات بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوگئے۔ زمیندار اپنے موقف پر قائم رہتے ہوئے چند ماہ قبل جو 16ہزار روپے بل ادا کررہے تھے وہی ادا کرنے پر قائم رہے جبکہ K الیکٹرک حکام زمینداروں کے موقف سے انکاری ہیں۔ مذاکرات کے دوران دونوں فریقین ایک بات پر متفق ہوئے کہ موجودہ K الیکٹرک کے میٹرز کو چیک کرنے کے لیے محکمہ انرجی بلوچستان سمیت K الیکٹرک کا حکام ضلعی انتظامیہ اور زمینداروں کے نمائندے پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جائیگی جو معاملے کی چھان بین کرکے زمینداروں کا K الیکٹرک کے میٹرز اور وولٹیج کے اعتراض کا حل نکالے گی۔ تاہم وندر کے زمینداروں کا جاری دھرنا قائم رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا گیا کہ جب تک مسئلہ حل نہیں ہوا ہم دھرنا ختم نہیں کرینگے، دو دن بعد دوبارہ Kالیکٹرک حکام اور زمینداروں کے مذاکرات ہونگے۔