خضدار (نامہ نگار)خضدار میں منشیات کا دھندہ وسیع تر ہوتا جارہاہے ، انتظامیہ و دھندے کو روکنے میں بری طرح ناکام ہوگئی ہیں بلکہ غافل دکھائی دے دے رہے ہیں ، گزشتہ روز وڈھ میں ایک شخص غلام اللہ مینگل نے خود کشی کرلی تھی اور ان کی جان چلی گئی تھی، آج نوجوان جلیل احمد شاہوانی نے خضدار میں میر غوث بخش بزنجواسٹیڈیم میں اپنے آپ کو آگ لگادی انتہائی افسوسناک حد تک جل گیا جو موت اور زیست کی حالت میں ہے ۔ خضدار میں منشیات کا دھندہ اس حد تک بڑھ چکا ہے کہ جس کی نہ انتہاء ہے اور نہ ہی اختتام، ایک بار نوجوان اس لت میں لگ جائے تو اس کا اسیر ہی بن کر رہ جاتا ہے اور بعد ازاں گھر تک بیچ دیتے ہیں قرضوں کا انبار ان پر لگ جاتا ہے، منشیات بروقت نہ ملنے پر وہ خو کشیاں کردیتے ہیں ۔ میونسپل کارپوریشن خضدار کا ملازم جلیل احمد شاہوانی جو کہ میر غوث بخش بزنجو اسٹیڈیم میں چوکیداری کی ذمہ داری نبہارہاتھا
۔ تاہم منشیات کے ناگ نے انہیں اپنے قبضے میں لے رکھاتھا، بتایا جاتا ہے کہ انہیں دو ماہ کی تنخواہ نہیں ملی تھی اور وہ منشیات خریدنے کی سکت نہیں رکھ پارہے تھے، جس کے باعث وہ تنگ آکر آج بروز پیرخضدار میں بیچ شہر میر غوث بخش بزنجو اسٹیڈیم میں اپنے آپ کو آگ لگادی اور بری طرح جل گیا جو اب زندگی کی جنگ لڑ رہاہے ۔ گزشتہ روز غلام اللہ مینگل نامی شہری بھی اس دھندے کی وجہ سے خود کو گولی مار کر موت کے آغوش میں چلا گیا اور انہوں نے ایک دردناک وصیت نامہ بھی لکھ کر زندہ لوگوں کے ضمیر کو جھنجوڑ نے کی کوشش کی تھی۔وسیع پیمانے پر منشیات کے آسیب کے باعث نوجوان موت کے کنویں میں یکے بعد دیگر جھونکے جانے لگے ہیں، وڈھ کے بعد آج خضدار میں نوجوان کی خودکشی کی کوشش اہل جھالاوان کے لئے کسی المیہ سے کم نہیں ۔ آج اسٹیڈیم میں اپنے آپ کو آگ لگانے والے نوجوان کے بارے میں خضدار پولیس سے تفصیلات معلوم کرنا چاہا، تو انہوں نے نوجوان کو دماغی توازن کا کہہ کر معاملے کو سرد خانے کی نظر کرنے کی کوشش کی ۔ ڈسٹرکٹ کے رکھوالے ذمہ دار منشیات پر پردہ ڈل کر اپنے آپ کو بری الذمہ قرار نہیں دے سکتے ہیں ۔ اس معاملے پر چیف سیکریٹری بلوچستان اور آئی جی بلوچستان کی توجہ طلب ضروری ہے، نوٹس لیکر قوم پر جھالاوان کے عوام ہر احسان کریں ۔
Share this