کراچی: بلوچ لاپتہ افراد وشہدا کاکیمپ جاری، پی ٹی ایم کارکنان کی اظہار یکجہتی

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے ترجمان کے جاری بیان کے مطابق بلوچ لاپتہ افراد وشہدا کے بھوک ہڑتال کیمپ کو 4588 دن ہوگئے۔ آج اظہار یکجہتی کرنے والوں میں پی ٹی ایم کے ممبران نے کیمپ آ کر لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔ وی بی ایم پی کے وفد کو بتایا گیا کہ بلوچستان میں انسانی حقوق کی پامالیوں اور المیوں کا تسلسل ہر انے والے دن کے ساتھ شدت اختیار کر رہا ہے جنہیں دیکھ کر لگتا ہے کہ یہاں نہ تو بلوچ ہے نہ تو پشتون قوم باو قار طور پر زندہ رہنے کا حق ہے اور نہ ہی انہیں پاکستانی حکمرانوں کے بلند بانگ دعوؤں کے مطابق جمہوریت اور بنیادی انسانی حقوق حاصل ہے یہ طرز عمل اپنی ساخت میں نوابادیاتی اور نتاہج میں بلوچستان پر اپنا تسلط مضبوط بنانے اور بلوچ پشتون نسل کشی کا حاصل ہے۔ بلوچ پشتون نسل کشی پالیسی میں کھلی اور وسیع پیمانے پر فوج کار روائیوں کے علاوہ بلوچ قوم حقوق کی بحالی کے لئے بلند ہونے والی ہر آواز کو خاموش کرنے کے لئے ٹارگٹ کلنگ اغوا نما گرفتاریوں مسخ شدہ لاشوں بر امدگی سمیت اٹھاؤ مارو اور پھینکو پالیسی کے تحت اب تک ہزارو بلوچوں کو ریاستی خفیہ اداروں و فورسز ہاتھوں اٹھا کر لاپتہ کیا جا چکا ہے جب کہ ہزاروں کو سفاکانہ تشدد سے شہید کیا گیا ہے۔ زمینی حقائق یہ ہے کہ یہاں بلوچ پشتون قوم بولنے پر پابندی اپنے ضمیر کے مطابق زندہ رہنے کی سزا گر دن زدنی ہے۔ اس وقت بلوچ قوم ہی نہیں بلکہ حق،انصاف جمہوریت،انسانی حقوق کے تہفظ اور قومی جبر کے خاتمے کی جدوجہد اور آواز اٹھا نے والی بین الاقومی قوتوں سیاسی حلقوں پر بھی یہ زمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ بلوچوں اور پشتونوں کی ریاستی عقوبت خانوں سے بحفاظت بازیابی کے لئے بھر پور آواز بلند کریں۔اور پاکستانی حکمران قوتوں کو بین الاقوامی قوانین و اصولوں کا پابند بناتے ہوئے انہیں بلوچ پشتون نسل کشی سمیت بلوچستان میں جنگی جرائم کے ارتکاب سے روکنے کے لئے عالمی دباؤ بڑھایا جائے خصوصاً اقوام متحدہ کو لاپتہ بلوچوں کے نازک ترین مسلے کے حل کے لئے اپنی ذمہ داریاں موثر طور پوری کرنا ہوں گی۔ ریاستی سائے میں جبری گمشدگیوں سمیت بلوچ نسل کشی جیسے جنگی جرائم پر پاکستان حکمرانوں خلاف بین الاقوامی عدالتوں میں مقدمات چلاتے ہوئے انہیں قرار و واقعی سزا دی جائے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post