بلوچستان کے علاقے بارکھان سے جبری گمشدگی کے شکار ہونے والے تین سماجی کارکنان کی جبری گمشدگیوں کے خلاف آج شہر بھر میں شٹرڈاوؐں ہڑتال کی جارہی ہے۔
بلوچستان کے علاقے بارکھان سے رواں ہفتے تین سماجی کارکنوں کو جبری گمشدگی کا شکار بنایا گیا جو تاحال لاپتہ ہیں جن میں بارکھان نوجوان اتحاد کے سربراہ شاہ زین بلوچ، نسیم بلوچ اور ڈاکٹر جمیل بلوچ شامل ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ احتجاج تینوں نوجوانوں کی بازیابی کے لئے کررہے ہیں جنہیں حکومتی اداروں نے حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کیا ہے۔
ان میں سے شاہ زین کھیتران اور اسکے دوست نسیم بلوچ کو گذشت شب رات گئے لاپتہ کردیا گیا جبکہ ڈاکٹر جمیل کو اس سے ایک روز قبل لاپتہ کیا گیا۔
مذکورہ نوجوانوں کے جبری گمشدگی پر سماجی و سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے افراد مذمت کیساتھ تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔
علاقائی ذرائع کے مطابق ان نوجوانوں کو نان لوکل ڈومیسائل کے مسئلے پر آواز اٹھانے کی پاداش میں بااثر افراد کے کہنے پر جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا ہے تاہم حکام نے تاحال اس حوالے سے کوئی موقف پیش نہیں کیا ہے۔