بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے ڈاکٹر منان بلوچ اور شہدائے مستونگ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ چھ سال پہلے تیس جنوری کو پاکستانی فورسز نے مستونگ کلی دتوئی میں بی این ایم کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر منان بلوچ اور اس کے ساتھیوں اشرف بلوچ، حنیف بلوچ، بابو نوروز بلوچ اور ساجد بلوچ کو گولیوں سے بھون کر شہید کردیا۔ ان کی شہادت کے بعد اس وقت کے کٹھ پتلی حکومت کے وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے انہیں بلوچ نیشنل موومنٹ کے بجائے بی ایل ایف کا کمانڈر قرار دیا۔ یہ پاکستان کی ڈاکٹر منان بلوچ کی سیاسی اور جمہوری جدوجہد سے خوف کی نشانی تھی۔ ریاست پاکستان میں یہ جرات نہ تھی کہ انہیں ایک سیاسی جماعت کا رہنما کہے۔
ترجمان نے تمام زونوں کو ہدایت کی کہ وہ تیس جنوری کو شہید ڈاکٹر منان بلوچ، شہیدبابو نوروز بلوچ، شہید اشرف بلوچ، شہیدحنیف بلوچ اور شہید ساجد بلوچ کی برسی کے موقع پر پروگرام اور ریفرسنز کا انعقاد کریں۔
ترجمان کے مطابق اس سلسلے میں مرکزی سطح پر ٹوئیٹر اسپیس میں ایک دیوان ہوگا۔ اس دن سوشل میڈیا میں IamDrMannanBaloch# اور Shuda_E_Mastung# کے ہیشٹیگ سے ایک آن لائن کمپئین چلایا جائے گا۔
انہوں نے تمام سوشل میڈیا صارفین سے گزارش کرتے ہوئے کہا کہ اس میں حصہ لیکر شہدا کو خراج تحسین اور پاکستان کی قتل و غارت کو دنیا کے سامنے آشکار کریں ۔بی این ایم