بلوچ عسکریت پسندوں کے پے درپے جان لیوا حملوں کے بعد پاکستانی فوج نے ضلع کیچ کی تحصیل زامران، تمپ، مند اور دشت میں کئی فوجی چوکیوں کو حکمت عملی کے تحت خالی کردیاہے۔
مقامی میڈیا نے اپنے باخبر ذرائع سے خبر دی ہے کہ حالیہ دنوں میں ان علاقوں میں پاکستانی فوج کو بڑی تعداد میں جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ بیشتر حملے چیک پوسٹس اور چوکیوں پر کیے گئے۔بھاری تعداد میں نفری کی تعیناتی اور فضائی نگرانی کے باوجود پاکستانی فوج ان حملوں کی روک تھام میں ناکام نظر آرہی ہے جس کی وجہ سے ایک حکمت عملی کے تحت جمعرات کے روز بیک وقت زامران، مند اور تمپ میں درجنوں چوکیاں خالی کردی گئی ہیں۔
یہ رجحان رواں ہفتے بلوچ عسکریت پسند تنظیموں کی اتحاد ’براس‘ کے ایک حملے کے بعد سامنے آیا ہے جبکہ اس سے قبل مند میں پاکستانی فوج اپنی چوکیوں میں اضافہ کر رہی تھی۔
بلوچ سرمچاروں نے ان علاقوں میں نہ صرف مارو اور نکل جاؤ کی حکمت عملی کے تحت کئی کامیاب چھاپہ مار کارروائیاں کی ہیں بلکہ دو چیک پوسٹس پر مکمل قبضہ کرکے پاکستانی فوجیوں کے ہتھیار بھی حاصل کیے تھے۔
گمان کیا جا رہا ہے کہ بلوچ عسکریت پسندوں کے حملے سے بچنے کے لیے یہ چوکیاں خالی کی جا رہی ہیں۔تاحال واضح نہیں کہ پاکستانی فوج بلوچ عسکریت پسندوں کے حملے سے بچنے کے لیے کیا جارحانہ حکمت عملی اختیار کرتی ہے جبکہ بلوچ عسکریت کے حالیہ حملوں نے اسے بظاہر پسپائی اختیار کرنے پر مجبور کیا ہے۔
تاحال موصول اطلاعات کے مطابق تحصیل زامران میں ڈمبانی چیک پوسٹ، کسوئی، کھدہ سھراب بازار، دشتک، باھوٹ بازار گلی اور بلیدہ ایف سی چیک پوسٹ جبکہ تحصیل تمپ میں مدرسہ دار السنہ تگران، کوھاڑ میں چیک پوسٹس، ماروار چوکی گومازی اور تحصیل دشت میں پنودی اور زیارت کور مزن بند میں چوکیاں خالی کردی گئی ہیں۔