خضدار,ایرانی تیل بردار زامیاد مالکان کا احتجاج، ٹوکن کے باجود بارڈر جانے پر کاروبار کرنے سے روکنے کے خلاف نعرہ بازی، بارڈر پر روکنے جانے کو براہوی زبان اور بلوچی زبان میں لڑائی شروع کرنے کی سازش قرار، براہوئی زبان سے تعلق رکھنے والے بیلٹ کے ڈرائیوروں کا پنجگور بلیٹ سے آنے والے گاڑیوں کو روکنے کا اعلان۔ تفصیلات کے مطابق آل زامیاد ایسوسی ایشن کے رہنما میربشیراحمدمینگل، ولی محمد زہری نے خضدار پریس کلب کے سامنے احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ چند ماہ قبل ایران بارڈر کو عام گاڈیوں کے لیے بند کرکے مخصوص ٹوکن جاری کیا گیا تھا جن میں خضدار سمیت مختلف اضلاع کے تیل بردار گاڈیوں کو ٹوکن دیاگیاتھا لیکن گزشتہ ہفتے خضدار، سوراب، واشک، بیلہ مستونگ سے تعلق رکھنے والے ٹوکن والوں کو روک کر بارڈر جانے سے منع کیاگیاتھا کہ بارڈر صرف پنجگور اور پروم والے جاسکیں گے باقی اگرچہ ٹوکن والے ہو مگر انہیں اجازت نہیں ہوگی، ہم یہ پوچھنا چاہتے ہیں کہ کیا ہم بلوچستان کے باسی نہیں؟کیا ہم غریب نہیں؟ آخر کیوں ہم رزق حلال کمانے نہیں دیا جا رہا جبکہ ان کے اپنے بنائے گئے طریقہ کے مطابق خضدار کے چند گاڈیوں کو ٹوکن دیاگیا تھا اور چھ سات ماہ سے اسی ٹوکن پر ہماری گاڈیاں بارڈر گئیں ہیں مگر اب اچانک براہوئی زبان اور بلوچی کا تفریق ڈالکر ہماری گاڑیوں کو بارڈر سے روکر خالی واپس بھیجا گیااور ہمیں حیرت اس بات پر ہورہی ہے کہ ہمارے نمائندے اس ناانصافی کیخلاف کیوں خاموش ہیں، خصوصا ایم پی اے خضدار میریونس عزیز زہری کو کردار ادا کرنا چاہیے اگر ہمارے منتخب ہمیں ملازمت لیکر نہیں دے سکتے تو کم از کم ہمارے کاروبار کا تو دفاع کریں آخر ہم کہاں جائیں، ہمیں تعصب کا نشانہ بناکر پنجگور انتظامیہ ٹوکن کو بلاک کرکے واپس کررہے ہیں اب ہم مجبورا روڈ بلاک کرکے پنجگور اور بارڈر سے آنے والی گاڈیوں کو اسطرف آنے نہیں دیں گے احتجاج میں صاحب خان زہری، خان جان شیخ، حاصل خان محمدزئی، محمد مراد زہری، عبدالستار ودیگر شریک تھے شرکا پلے کارڈز اٹھاکر شدید نعرہ بازی کررہے تھے، پلے کارڈز پر مختلف نعرہ درج تھے، جن پر ایم پی اے خضدار جاگ جا، پنجگور انتظامیہ کی تعصب کی مذمت، براہوئی بلوچ کو لڑانے کی سازش کی مذمت جیسے نعرے درج تھے۔
Share this: