آواران زیارت ڈن سر میں خواتین اور بچوں کو فورسز نے بندی بناکر لوگوں کو انکے پاس جانے اور کھانا دینے سے منع کردیاہے ۔

آواران زیارت ڈن سر میں خواتین اور بچوں کو فورسز نے بندی بناکر لوگوں کو انکے پاس جانے اور کھانا دینے سے منع کردیاہے ۔
*بلوچستان ٹوڈے اردو * آواران ( رپوٹ حانی بلوچ ) آواران زیارت ڈن سر پر فورسز نے درندگی کی حد پار کردی ہے وزیر اور نذیر نامی مردوں کو کیمپ میں پچھلے تین دن سے حراست میں لیکر لاپتہ کردیا گیاہے وہاں انکے خواتین اور بچوں کو بھی بندی بنا کر کیمپ کے عین سامنے ایک پرانے ویران کچے کمرے میں بند رکھا گیا ہے ۔ خواتین اور بچوں کے دیگر رشتہ داروں کا کہنا ہے فورسز محلہ داروں کو انکے پاس جانے نہیں دیتے ،دوسری جانب انھیں کھانے کو بھی کچھ نہیں دیاجارہاہے۔ کہاجارہاہے کہ خواتین اور بچوں یعنی میر محمد کے خاندان پر الزام ہے کہ ان کا بیٹا یا رشتدار کیوں سرینڈر کرنے نہیں آتے ۔ متاثرہ خاندان کاکہناہے جس شخص یا رشتہ داروں کے بارے فورسز پوچھ گچھ کر رہے ہیں ان سے ہمارا تعلق گذشہ پانچ سال سے منقطع ہے۔ جبکہ اس بات کی گواہی فوج خود دیگی کہ ہمیں عرصہ دوسال سے( عملا زیر حراست ہیں ) ہمارے گھروں سے بے دخل کرکے یہاں زیارت ڈنسر میں زبردستی بسالیا گیا ہے ۔دوسری جانب یہاں بھی فوج ہمیں جینے نہیں دی رہی ہے ۔آئے روز فورسز ہمارے گھر میں گھس کر ہمیں تشدد کا نشانہ بناکر ہمارے موبائل چھین کر لے جاتے ہیں ۔مگر اب پچھلے تین دن سے ہمیں بندی بنارکھا گیاہے، کھانے کو بھی کچھ نہیں دیتے نہ ہمیں اجازت ہے کہ اپنے لیئے خو کھانے کو چیز پکا یا رشتہ داروں سے منگواسکیں ۔اسیر خواتین نے دکھ کا اظہار کیا ہے کہ عام بلوچ یا لوگ نہیں جانتے ہم پر کیا بیت رہی ہے ، مگر ہمیں افسوس اپنے بے حس محلہ داروں اور اپنے رشتہ دار وں پر ہے، یہاں دوسو گھرانے ہونگے، لیکن وہ اتنے خوف زدہ اور ڈری ہوئی ہیں کہ وہ فوج کی ڈر سے سانس نہیں لیتے جیسے زندگی انھیں فوج نے دی ہے ۔ اسیر خواتین نے بلوچ عوام سول سوسائٹی سے اپیل کی ہے کہ وہ کچھ نہیں کرسکتے ہماری فریاد مہرنگ بلوچ حوران بلوچ سمیت ماما قدیر تک پہنچا دیں کہ ان کی ماں بہنیں بچے درندگی کا شکار ہیں اور ان کے خاندان پر دوسال خصوصا تین دن سے کیا گزر رہی ہے ۔انھوں نے فوج سے بھی اپیل کی ہے کہ خواتین بڑوں کو کھانا کھانے کی اجازت بھلے نہ دیں مگر ہمارے بچوں کو کھانے کیلے سوکھی روٹی دیں ۔ متاثرہ خاندان نے کہاہے کہ ہم پر جو بیت رہی ہے ان تصاویر سے اندازہ لگالیں یہ ہمارے بدقسمت خاندان کے ہیں ۔انھوں نے کہاہے کہ ہم بدقسمت نہیں تھے ہمیں پاکستان کے فوج نے بنادیاہے ۔جب ان سے کہاگیاکہ اس بیان کے بعد آپ کو تنگ کرنے میں کوئی کثر نہیں چھوڑی گی تو انھوں نے کہاکہ تین دن سے بھوکا رکھا گیاہے ۔اور کیا وہ جان لینا چاپئں گے ۔اگر انھوں نے دی ہے تو ہمیں اس کی ضرورت نہیں ہے ۔

Post a Comment

Previous Post Next Post