گوادر بلوچ یکجہتی کمیٹی کے ذمہ داران کے ساتھ سنجیدہ مذاکرات نہیں کیے تو دھرنے میں جاکر بیٹھ جاؤں ،مولانا ہدایت الرحمان کی پریس کانفرنس

 


کوئٹہ  حق دو تحریک کے بانی رہنماء  رکن بلو چستان اسمبلی مولاناہدایت الرحمان بلوچ نے پریس کلب میں پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہاکہ گوادر میں سڑکوں کی بندش کی وجہ سے مریضوں کے لئے ایر ایمبولینس کا انتظام کرنا پڑا ،موبائل نیٹ ورک بند ہے، خوارک اور پانی کی بندش کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات کاسامنا ہے گوادر میں اب تک 4 ہلاکتیں ہوچکی ہیں اور سرکاری عمارتوں کو نقصان پہنچنے کی بھی اطلاعات مو صول ہوئی ہیں ،اسی صورت میں مذاکرات کیلئے جائیں گے جب راستے کھلیں گے اور انٹرنیٹ بحال ہو گا۔

انھوں نے کہاکہ حکومت بلوچستان نے سنجیدہ مذاکرات نہیں کئے بامقصد مذاکرات ہونے چاہیں رات تک مجھے یقین دھانی کرائی گئی تھی کہ راستے کھولے جائیں گے لیکن گوادر میں اب بھی کرفیو کا سما ہے نہ کوئی شہر میں داخل ہوسکتا ہے نہیں کوئی نکل سکتا ہے۔ 
حکومت سمجھتی ہے کہ گوادر کے لوگوں پر پانی ،موبائل نیٹ ورک اور راستے بند کر کے بہت بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔

انہوں نے کہاکہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کے لوگوں سے بات کرنے کی ضرورت ہے یہ بھی غنیمت ہے کہ نوجوان پر امن احتجاج اور سیاسی سرگرمیوں کی طرف رجہان کر رہے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ حکومت فوری طور پر بلوچ یکجہتی کمیٹی سے بات چیت کا سلسلہ شروع کرے اگر حکومت نے عملی اقدامات نہیں اٹھائے تومیں دھرنے میں جاکر بیٹھ جاوں گا۔

انہوں نے کہا کہ ایک احتجاج کی وجہ سے  عوام زلیل و خوا رہیں ہمیں مذاکرات کی اشد ضرورت ہے ، دھرنے پر بیٹھے لوگ بھی ہمارے اپنے ہیں ، حکومت کی جانب سے کسی کو کچھ نہیں بتایا جا رہا،حکومت بلوچستان کے نمائندے شال  میں بیٹھ کر مطمئن ہیں ،حالات اس حد تک خراب ہیں کہ گوادر میں لوگ بھوک اور پیاس سے مر رہے ہیں ، وہاں پینے کا پانی تک نہیں ۔

انہوں نے کہا کہ میرے پاس کوئی اختیارات نہیں ،14وزیر اور 6مشیر کھلے عام مہنگی گاڑیوں اورپروٹوکول میں گھوم رہے ہیں انہیں بلوچستان کے حالات کی کوئی فکر نہیں ۔حکومت سے مطالبہ ہے کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کے ذمہ داران کے ساتھ مذاکرات کرکے لاپتہ افرادکو بازیاب کرایاجائے۔

انہوں نے کہاکہ حکومت نے اپوزیشن کو باتوں کی حد تک مذاکرات کا اختیار دیاہے وزیرداخلہ گوادر گئے لیکن مجھے پوچھا تک نہیں یہ وزیر و مشیر مذکرات کے لئے نہیں تو گھاس کھانے کیلئے رکھے ہیں۔

Post a Comment

Previous Post Next Post