برمش ڈے مزاحمت کی تاریخ کا نیا باب ہے- بلوچ نیشنل موومنٹ

بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے برمش ڈے کی مناسبت سے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ برمش ڈے بلوچ مزاحمت کی تاریخ کا نیا باب ہے۔ملک ناز کی مزاحمت نے نہ صرف بلوچ سماج میں قائم خوف کے فضا ء کو ختم کردیا بلکہ اس مزاحمت نے سیاسی مزاحمت اور بلوچ جدوجہد کو ایک نئی تازگی عطا کی۔ ترجمان نے کہا کہ 26 مئی کو پاکستانی عسکری اداروں کے زیر سایہ پلنے والے ڈیتھ اسکواڈ کے کارندے ڈنک تربت کے ایک گھر میں چوری کی نیت سے داخل ہوئے لیکن وہاں موجود خاتون ملک ناز نے ان کے سامنے مزاحمت کرکے جام شہادت نوش کی اور یہ آج ملک ناز کی مزاحمت بلوچ سماج میں ایک علامت کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ مرکزی ترجمان نے مزید کہا کہ برمش ڈے منانے کا مقصد ملک ناز کو خراج تحسین پیش کرنا، برمش سے اظہار یکجہتی کے علاوہ پاکستان کے عسکری اداروں کا گھناؤنا چہرہ دنیا کے سامنے عیاں کرنا ہے۔ انھوں نے کہا پاکستان نے جس طرح بلوچ سماج میں خوف کی فضاء قائم کرنے اور نوجوانوں کو بیگانگی اور خود غرضی کا شکار بنانے کے لیے چوروں، ڈکیتیوں، منشیات فروشوں اور مزہبی انتہا پسندوں کو منظم کرکے ڈیتھ اسکواڈ کی شکل دے دی ہے اور آج ان کا پاکستان کے اداروں کی سربراہی میں چلنے والا موت کا کاروبار جاری و ساری ہے۔ ترجمان نے بیان کے آخر میں کہا کہ ملک ناز کی مزاحمت تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھی جائے گی اور یہ دن اس بات کی بھی علامت ہے کہ مزاحمت ہی بلوچ قومی تحریک کو منزل کی جانب لے جاسکتی ہے۔بلوچ قوم سیاسی مزاحمت کے ذریعے ہی غلامی کی اندھیری راتوں کا خاتمہ کرسکتی ہے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post