گریشہ اسکولوں میں اساتذہ غیر حاضر سہولیات کا فقدان، عیدالفطر کےفورابعد تحریک چلائیں گے، یوتھ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن

 


گریشہ یوتھ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کےمرکزی ترجمان نےاپنےجاری  کردہ بیان میں کہا ہےکہ اکیسویں صدی میں گریشہ کےسرکاری اسکولوں میں تعلیمی نظام شدیدمتاثرہے۔اسکول کسی پرانے زمانے کھنڈرات کے مناظرپیش کررہے ہیں، اکثر اسکولوں میں ٹیچرزنہیں،اگرکسی اسکول میں ٹیچر ہے وہ بھی ڈیوٹی دینے سےقاصرہیں"۔                      

انہوں نےمزیدکہاہےکہ کلسٹرکےفنڈز ہڑپ کرلئےجاتےہیں،اب تک کئی اسکولوں کو درسی کتب فراہم نہیں کی گئی ہے۔ اگر کی ہےوہ بھی کم ہیں۔ اسکولوں میں سہولیات کافقدان ہے۔ نہ ٹیکنیکل لیب ہے نہ لائبریری اور نہ ہی واشروم کی سہولت ہے۔ بلکہ دوگھونٹ پانی پینےکیلئےمیلوں سفر کرناپڑتاہے۔

افسران نوگوایریاکا بہانہ بناکرکبھی اسکولوں کادورہ نہیں کرتے ، سوالاکھ کی آبادی کو صرف تین ہائی اسکول دیاگیاہے۔

آخرمیں انہوں نےکہا ہےکہ ہم تمام سیاسی وسماجی اورطلباء تنظیموں کواعتماد میں لیکرعیدالفطرکے بعد تعلیمی خستہ ہالی پربھر پور تحریک چلائیں گے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post