بھاگ کر شادی کی تھی زنا نہیں کیاتھا۔ مولانا عبدالقادر

 


بھاگ کر شادی کی تھی زنا نہیں کیاتھا

مولانا عبد الغفار کے قلم سے

بھاگ کر شادی ہی تو کی تھی، زنا تو نہیں کیا تھا!
تو پھر کیوں ان معصوم جانوں کو گولیوں سے بھون دیا گیا؟
کیوں بھرے مجمعے میں گاڑیوں سے گھسیٹ کر ان کا خون بہایا گیا؟
یہ غیرت نہیں، یہ سفاکی ہے، یہ بےغیرتی کی انتہا ہے۔
میں ایسی غیرت پر ہزار بار لعنت بھیجتا ہوں۔

یہ معاشرہ، یہ رسمیں، یہ جھوٹی انا،
جن کے ہاتھوں انصاف کا گلا گھونٹا گیا۔
کیا محبت جرم ہے؟ کیا نکاح گناہ ہے؟
نہیں!
گناہ تو وہ ہے جو تم نے کیا،
معصوم جوانوں کو مار کر اپنی جھوٹی غیرت کا علم بلند کیا۔

بات ہوسکتی تھی،
صلح، سمجھوتے، فیصلے — سب ممکن تھے۔
مگر نہیں،
تکبر، انا، ضد، اور ہٹ دھرمی نے
دو زندہ انسانوں کو لمحوں میں لاشوں میں بدل دیا۔

ان کے بہتے ہوئے خون کی پکار
زمین بھی سن رہی ہے،
آسمان بھی شرمندہ ہے۔
اور ہم؟
ہم خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں…

Post a Comment

Previous Post Next Post